میر واعظ، انجینئر رشید کی چھتیس گڑھ میں کشمیری طلباء کی مار پیٹ کی مذمت

یاسین ملک زخمی طلباء کی عیادت کیلئے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال گئے

جمعہ 15 فروری 2019 15:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے کشمیر ی طلباء کی مارپیٹ کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق چھتیس گڑھ کے شہر رائے پورکے دشاانسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی میں ایک تربیتی کورس میں شریک چار کشمیری طلباء کو بدھ کی شام کو اس وقت سخت مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے ادارے کی کیٹین پر رات کا کھانا کھا رہے تھے۔

زخمی طلباء کے نام فیصل احمد پرے، زاہد افضل ، نوید احمد حجام اور محسن سلام راتھر معلوم ہوئے ہیںاور چاروں کا تعلق مقبوضہ وادی کے ضلع بانڈی پورہ سے ہے۔ میر واعظ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مختلف بھارتی شہروں میں موجود نہ صرف کشمیری طلباء بلکہ کشمیری تاجروں کوبھی وقتاً فوقتاً نشانہ بنا کر انہیں واپس کشمیرلوٹنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ یہ بھارتی ریاستوں کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری طلباء اور تاجروں کی سلامتی یقینی بنائیں۔ عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھی ایک بیان میں رائے پور چھتیس گڈھ میں کشمیری طلباء پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کشمیریوں پر حملوں کی واحد وجہ اٴْن کا کشمیری اور مسلمان ہو نا ہے۔

انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ایک طرف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پیشہ وارانہ کالجوں ، یونیورسٹیوں اور دیگر تکنیکی اداروں کے قیام میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے نوجوانوں بھارتی ریاستوں میں جانے کیلئے مجبور ہیں جہاں انہیں ہر جگہ بلا وجہ مار پیٹ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مختلف طرح سے ہراساں کیا جاتا ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ کشمیری یا مسلمان ہونا بھارت میں کسی جرم سے کم نہیں اور کشمیریوں کو جان سے مارنا یا انہیں دھمکیاں دینا ہندو انتہا پسندوں کا روز کا معمول ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ہونیو الے حملے کی جو ایف آئی آرمجبوراً درج کی جاتی ہے وہ بالاخر کوڑے دان میں ڈالا دی جاتی ہے ۔ انجینئر رشید نے پلوامہ میں پٴْر اسرار بم دھماکے میں زخمی ہوئے کشمیری طلباء اور انکے اہلخانہ کے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دھماکے کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ دریں اثنا جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک پلوامہ دھماکے میں زخمی ہونے والے طلباء کی عیادت کیلئے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال گئے۔

ان کے ہمراہ پارٹی رہنما نور محمد کلوال، شیخ عبدالرشید،اشرف بن سلام اور غلام محمد ڈار بھی تھے۔ محمد یاسین ملک نے زخمی طلباء شبیر منیب نذیر،فیصل حمید، واسک منظور،معین الاسلام،عبید فاروق،ابرار نذیر،سائمہ یعقوب،صفورہ فاروق کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں ہونے والے پراسرار دھماکے نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ کشمیری کہیں بھی محفوظ نہیں ہیںاور انہیں روزانہ اپنے پیاروں کے جنازے اٹھانے پڑتے ہیںاور زخمیوںکو ہسپتال پہنچانا پڑتا ہے۔