فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی درخواست پرسماعت

جولائی 2014 کو اقامہ جاری ہوا، 3 بارتوسیع ہوئی،عوامی عہدہ واپس لیا جائے ،درخواست گذار

جمعہ 15 فروری 2019 16:33

فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی درخواست پرسماعت
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) فریال تالپورو دیگرکے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ فیصلے تک فریال تالپور سے عوامی عہدہ واپس لیا جائے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپوراور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کرٹ نے تشکیل دی تھی، درخواست سے جے آئی ٹی کا کوئی تعلق نہیں۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فریال تالپور نے اپنے جواب میں اقامہ ظاہرنہیں کیا، ملک لوٹ کر بیرون ملک اثاثے بنائے گئے۔خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کی ہرگلی تباہی کی داستان سنا رہی ہے،21 جولائی 2014 کو اقامہ جاری ہوا، 3 بارتوسیع ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فریال تالپورنے جواب میں دبئی کے اثاثے بھی ظاہرنہیں کیے، شارجہ کا بینک اکانٹ بھی چھپایا گیا۔خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ ہم مشکورہیں جوثبوت نہیں تھے وہ جواب میں انہوں نے جمع کرا دیے، انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے متعلق کیس کا یہاں بھی اطلاق ہوتا ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قراردیا عوامی نمائندوں کوصادق وامین ہونا چاہیے، عدالت عظمی قراردے چکی عدالتیں خاموش نہیں بیٹھ سکتیں۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے اقامے کی درخواست پر 22 فروری کو سماعت ہوگی۔