صدر آزادکشمیر سے انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین خان محسود کی ملاقات،

صدر کو امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پولیس کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا

جمعہ 15 فروری 2019 17:42

صدر آزادکشمیر سے انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین خان محسود کی ملاقات،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان سے آزادکشمیر میں نئے تعینات ہونے والے انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین خان محسود نے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ صدر آزادکشمیر نے صلاح الدین محسود کو انسپکٹر جنرل پولیس آزادکشمیر کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور توقع ظاہر کی کہ وہ آزادکشمیر میں تعیناتی کے دوران پولیس فورس کی پیشہ وارانہ صلاحیت میں اضافہ کرنے اور پولیس کے ادارے میں اصلاحات لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین خان محسود نے صدر آزادکشمیر کو امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پولیس کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ صدر سردار مسعود خان نے انسپکٹر جنرل پولیس کو آزادکشمیر میں امن و امان برقرار رکھنے اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس بات پر زور دیا کہ پولیس کے محکمہ میں مختلف شعبہ جات کے مابین تعاون اور رابطہ کاری اور عوام کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرنے کے معاملہ پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ان کی قیادت میں آزادجموں وکشمیر کی پولیس پورے پاکستان میں ایک رول ماڈل پولیس فورس بنے گی۔ دریں اثناء آزاد جموں وکشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ حسن رانا نے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان کو سالانہ آڈٹ، پرفارمنس آڈٹ اور سپیشل آڈٹ رپورٹس پیش کیں۔

رپورٹس پیش کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے صدر آزادکشمیر کو بتایا کہ محکمہ آڈٹ نے اس سال 22فیصد اخراجات کا آڈٹ کیا جبکہ آمدن کے چودہ بلین اہداف میں سے 925ملین کا آڈٹ کیا جو مجموعی آمدن کا سات فیصد ہے۔ اس طرح حکومت کے کل 20ڈیپارٹمنٹس پانچ سرکاری جامعات اور تین میڈیکل کالجز کا جولائی تا دسمبر آڈٹ کیا گیا اور 118ملین کی ریکوریز کی گئی ہیں ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے مزید بتایا کہ محکمہ آڈٹ کے ملازمین اور آفیسران کی تعداد وہی جو چودہ سال پہلے تھی جبک ان چودہ سالوں میں آزادکشمیر کے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے میں مشکلات درپیش ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2007سے لے کر اب تک 3500پیراجات میں سے بیشتر کی ریکوریزکی لی گئی ہیں جبکہ کچھ باقی ہیں۔ صدر ریاست نے محکمہ آڈٹ کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آڈٹ کے نظام کو مزید موثر اور شفاف بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔