عرب سرزمین صرف عربوں کی ہے‘سعودی سفیر

ایرانی نظام ہمارے خطے کے استحکام کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے‘وہ ابھی تک توسیع پسندانہ خوابوں کا حامل ہے‘شہزاد خالد بن سلمان کا ایرانی صدر کو جواب

جمعہ 15 فروری 2019 20:43

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2019ء) امریکا میں متعیّن سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ عرب سرزمین صرف عربوں کی ملکیت ہے۔جمعہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایرانی صدر حسن روحانی کو خلیجی ممالک پر تاریخی دعووں کا جواب دیتے ہوئے واشنگٹن میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ ایرانی نظام ہمارے خطے کے استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے،وہ ابھی تک توسیع پسندانہ خوابوں کا حامل ہے۔

ایران میں انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر اس نظام کے صدر نے اپنی تقریر میں اپنے توسیع پسندانہ ارادوں کا اظہار کیا ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ ماضی میں خلیجِ عرب میں عرب سرزمین ان کے ملک کا حصہ رہی ہے۔انھوں نے اس علاقے کو ’جنوبی ایران‘ کا نام دیا ہے مگر عرب سرزمین تو عربوں کی ہے اور عربوں کے لیے ہے۔

(جاری ہے)

یمن اور وہاں عرب اتحاد کی فوجی کارروائی ایسی التباسی تقریروں سے کہیں زیادہ واضح اور کھل کر کہانی بیان کررہی ہے۔

شہزادہ خالد نے ایک اور ٹویٹ میں ایرانی صدر حسن روحانی کے بیانیے کو خطرناک اور توسیع پسندانہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’’یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ یہ نظام ابھی تک اعتدال پسند نہیں ہوا ہے۔وہ لکھتے ہیںکہ افسوس ناک امر یہ ہے اور بظاہر یہ لگتا ہے کہ یہ نظام دہشت گردی اور سخت گیر ملیشیاؤں کی مالی معاونت کے لیے ایرانی قوم کی دولت لٹاتا رہے گا۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے ٹویٹر پر ’’ ناکامی کے 40 سال‘‘ کے عنوان سے ہیش ٹیگ کے تحت ایران کی موجودہ مجموعی صورتحال کو بھی بیان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 40 سال قبل آیت اللہ ( روح اللہ خمینی) ایران میں اترے تھے اور اس کے بعد دہشتگردی اور تباہی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا تھا۔انھوں نے کہا کہ 1979ء میں دونوں معیشتوں کا حجم ایک ایسا ہی یعنی برابر برابر تھا لیکن آج سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی) ایران سے دگنا ہوچکی ہے۔اس عرصے کے دوران میں سعودی عرب کی فی کس آمدن دس گنا سے بھی بڑھ چکی ہے جبکہ ایران کی فی کس آمدن نصف سے زیادہ کم ہوچکی ہے۔