پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر ایک دوسرے کیلئے ناگزیر ہیں،سینیٹر مشتاق احمد خان

پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں، ان سے دشمنوں والا برتاؤ نقصان کا باعث ہوگا، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

جمعہ 15 فروری 2019 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر ایک دوسرے کے لئے ناگزیر ہیں۔ ریاست پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو دشمن کی نظر سے نہ دیکھے۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے تعلیم کے شعبے میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں، ان سے دشمنوں والا برتاؤ نقصان کا باعث ہوگا۔

پاکستان کے ڈھائی کروڑ سکولوں سے باہر ہیں۔لیکن حکومت کے پاس ان کو پڑھانے کا کوئی انتظام نہیں۔یہ شرم اور افسوس کا مقام ہے۔ خواتین کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ تعلیم یافتہ خواتین تعلیم یافتہ معاشرہ پروان چڑھاتی ہیں۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب لانے کی ضرورت ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کو بحیثیت قوم اپنانے اور اس میں نت نئی ایجادات سے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ ملاکنڈ میں علامہ اقبال ماڈل سکول میں ختم القرآن اور سائنس و آرٹس ایکزیبیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جماعت اسلامی ملاکنڈ کے سابق امیر مولانا جمال الدین اور دیگر بھی شریک تھے۔ اس موقع پر قرآن کریم کا ختم کرنے والے طلباء و طالبات میں قرآن کریم کے نسخے اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ سیاست ، کھیل اور شوبز کے تکون نے قوم کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یہاں ایک چائے والا تو ہیرو بن جاتا ہے لیکن استاد، سائنسدان اور محقق کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ۔ جب تک ہم اساتذہ کو اہمیت نہیں دیں گے اور انہیں معاشرے میں ہیرو کے طور پر پیش نہیں کریں گے ہماری ترقی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے پاس تیل و گیس سمیت ہر قسم کی معدنیات کے بے پناہ وسائل ہیں لیکن سائنس و ٹیکنالوجی سے دوری کی وجہ سے انہیں استعمال میں نہیں لایا جارہا ۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سے ان وسائل کو بروئے کار لایا گیا تو مسلمان دنیا پر حکمرانی کریں گے۔انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کی پشت پر ہے اور ان کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے مسائل کو سینیٹ سمیت ہر فلور پر اٹھائیں گے۔