Live Updates

ہمیں ایک بار پھر اسی کربناک ماضی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جہاں سے ہم چلے تھے، خرم شیر زمان

تحریک انصاف امن دشمن عناصر کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہونے دے گی، انصاف ہائوس میں پریس کانفرنس شہر میں قتل و غارت کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

جمعہ 15 فروری 2019 22:35

ہمیں ایک بار پھر اسی کربناک ماضی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جہاں سے ہم چلے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ ہمیں ایک بار پھر اسی کربناک ماضی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جہاں سے ہم چلے تھے۔ کراچی دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور خوف و ہراس کی طرف جا رہا ہے۔ تحریک انصاف امن دشمن عناصر کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے یہ باتیں پارٹی سیکرٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ کراچی میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک عام شہری کراچی جیسے شہر میں اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگا ہے۔ شہریوں سے ہٹ کر یہاں حکومتی اہلکاروں اور سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سیاسی کارکنان اور عہدیداران بھی کراچی میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت کراچی میں محفوظ نہیں۔ اس سارے سلسلے میں پی پی کی سندھ حکومت کہیں نظر نہیں آتی۔

صوبے کا کوئی ایسا شہر نہیں جہاں قتل و غارت نہ ہو رہی ہو۔ کراچی اور لاڑکانہ میں بھی قتل و غارت ہوئی جس کی مذمت کرتے ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کس سمت جا رہے ہیں۔علی رضا عابدی کے قتل کے بعد شہر کے حالات بہت زیادہ خراب ہوئے۔ ارشاد رانجھانی اور لاڑکانہ کے واقعات پر ہمیں بہت تحفظات ہیں۔ رمضان گھانچی پر حملے میں ملوث افراد کو سندھ حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

قتل و غارت بڑھ رہی ہے اور سندھ حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔ سندھ حکومت جے آئی ٹی رپورٹ سے خوفزدہ ہو کر سندھ کو بھول گئی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر مستعفی ہوں۔اگر عوام کو تعلیم چاہئے تو پرائیویٹ اسکول، پانی چاہئے تو منرل واٹر، علاج چاہئے تو پرائیویٹ اسپتال جانا پڑتا ہے۔کسی بھی شعبہ زندگی میں سندھ حکومت کہیں نہیں۔

زرداری صاحب لاڈلے مراد علی شاہ کو تبدیل کریں، کسی بہتر شخص کو لے کر آئیں۔ میرا مشورہ ہے کسی خاتون کو چیف منسٹر سندھ بنا دیا جائے۔ پی پی کے مرد رہنما سندھ کے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کے قابل نہیں۔ سندھ کے حالات کو قابو میں کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر یہ ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو مراد علی شاہ سمیت پوری سندھ حکومت مستعفی ہو۔

آصف علی زرداری اپنی سندھ حکومت کو سدھاریں، بصورت دیگر ہمیں خود آگے آنا ہوگا۔ بلاول زرداری پنجاب اور کے پی کے جا کر دیکھیں عوام کی کس طرح خدمت کی جاتی ہے۔ سندھ حکومت کے کام کرنے کا طریقہ کار قابل قبول نہیں ہے۔ سندھ حکومت عوام کی خدمت کرے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اگر نہیں کرسکتی تو اپنا بوریا بستر سمیٹے اور گھر جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات