پیپلزپارٹی میں دوبارہ شمولیت کے کوئی امکانات نہیں ، محترمہ بے نظیربھٹو کی پیپلزپارٹی کا حصہ تھا، ذوالفقار مرزا

بے نظیربھٹو آج بھی زندہ ہوکرپارٹی قیادت سنبھال لیں تومیں محترمہ بے نظیربھٹو کی قیادت میں پارٹی میں شامل ہوجائوں گاتاہم زرداری لیگ میں شمولیت ناممکن ہے ، موجودہ پیپلز پارٹی ٹھگوں اورلٹیروں کا ٹولہ ہے محترمہ بے نظیربھٹو کے بعد اس پارٹی کی عوامی مقبولیت ختم ہوچکی ہے، میڈیا سے بات چیت

جمعہ 15 فروری 2019 23:14

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی ای) کے مرکزی رہنما اورسابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزانے کہا ہے ان کی موجودہ پیپلزپارٹی میں دوبارہ شمولیت کے کوئی امکانات نہیں ہیں وہ محترمہ بے نظیربھٹو کی پیپلزپارٹی کا حصہ تھے اگرمحترمہ بے نظیربھٹو آج بھی زندہ ہوکرپارٹی قیادت سنبھال لیں تومیں محترمہ بے نظیربھٹو کی قیادت میں پارٹی میں شامل ہوجائوں گاتاہم زرداری لیگ میں شمولیت ناممکن ہے موجودہ پیپلز پارٹی ٹھگوں اورلٹیروں کا ٹولہ ہے محترمہ بے نظیربھٹو کے بعد اس پارٹی کی عوامی مقبولیت ختم ہوچکی ہے وفاقی حکومت کوابھی اتنا عرصہ نہیں ہواکہ اس پرتنقیدکی جائے پنگریو میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی پندرہ سال حکومت رہی ہے اس نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا موجودہ وفاقی حکومت کوآئے ہوئے ابھی چھ ماہ ہوئے ہیں جو کہ اس کی کارکردگی جانچنے کے لیے ناکافی ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ پیپلز پارٹی میں وہ لوگ لیڈربنے ہوئے ہیں جنہوں نے محترمہ بے نظیربھٹو اورذوالفقارعلی بھٹوکی شہادت پرمٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ قربانیاں دینے والے کارکن دھکے کھارہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ سیدمرادعلی شاہ نے ٹنڈوباگومیں کیے جانے والے خطاب میں مجھ پرتنقید کی ہے کہ میں پارٹی قیادت کویرغمال رکھتا تھا اورپارٹی قیادت سے کسی ضلعی رہنما کو ملنے نہیں دیتا تھامیں واضح کرتا ہوں کہ اگرپارٹی یرغمال تھی تومحترمہ بے نظیربھٹوکے ایک کارکن کے پاس یرغمال تھی ان کے دشمنوں کے پاس یرغمال نہیں تھی اب توپارٹی پرمحترمہ کے دشمنوں کا قبضہ ہے انہوں نے کہا کہ وہ جب پیپلزپارٹی میں تھے توکسی سے ناانصافی نہیں ہونے دیتے تھے اب بھی میں زندہ ہوں اورعوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف جنگ کروں گا ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزانے کہا کہ ضلع بدین کے پانی پر ڈاکہ زنی کے خلاف سب سے پہلے ہم نے آوازبلندکی تھی مگراس وقت ہمارے کچھ دوستوں کا کہنا تھا کہ اربوں روپے کے ریگیولیٹر عوام کے فائدے میں ہیں تاہم انہیں اب سمجھ آچکی ہے کہ یہ ریگیولیٹر ضلع بدین کے عوام کے پینے اورزرعی پانی پرڈاکہ ڈالنے کے لیے بنائے جارہے ہیں ہم اب بھی ہم اس بارے میں جدوجہدکررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضلع بدین کے کچھ بڑے پانی چوروں نے بلاول بھٹو کے نام پرنہرنکالنے کی کوشش کی مگر اس وقت ہم پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل تھے اورحسنین علی مرزانے بلاول بھٹوکوآگاہ کیا کہ آپ کے نام پرکچھ رہنمانہرنکال کرضلع بدین کے حصے کا پانی چوری کرناچاہتے ہیں جس پربلاول بھٹوزرداری نے اس وقت یہ نہرنکالنے سے منع کردیاتھامگرہمارے پیپلزپارٹی کے جانے کے بعد یہ رہنمااب دوبارہ بلاول کے نام پرنہرنکال کربدین کے زیریں حصے کوبنجراورویران بنانا چاہتے ہیں ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزانے کہا کہ ریگیولیٹربنا کرآصف زرداری کی زمینوں کوسیراب کرنے کے لیے پانی کارخ موڑاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع بدین کے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہدکرنے پران کے اوران کے دوسوسے زائدساتھیوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات کی بھرمارکردی گئی مگرہم اب بھی ضلع کے پانی پرمارے جانے والے ڈاکے اوردیگرناانصافیوں کے خلاف جدوجہدکرنے کے لیے تیارہیں ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزانے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ عوام کے مفادات کی سیاست کی ہے اوروہ آخری سانس تک عوام کی خاطرلڑتے رہیں گے اس موقع پرغلام محمدخواجہ عرف دلبرسندھی.پیروزشاہانی.حاجی محمدپناہ ملاح اورسکندرمیمن بھی ان کے ہمراہ تھے ڈاکٹرذوالفقارعلی مرزانے پنگریوشہراوردیگرمقامات پرفاتحہ خوانیاں بھی کیں