Live Updates

سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان تاخیر کا شکار ہوگیا

محمد بن سلمان 16 کی بجائے اب 17 فروری کو پاکستان آئیں گے، تاہم ولی عہد کی مصروفیات کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 فروری 2019 21:22

سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان تاخیر کا شکار ہوگیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری2019ء) سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان تاخیر کا شکار ہوگیا، محمد بن سلمان 16 کی بجائے اب 17 فروری کو پاکستان آئیں گے، تاہم ولی عہد کی مصروفیات کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کا شیڈول تبدیل کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اسلام آباد آمد میں تاخیر ہوگئی ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 16 کی بجائے اب 17 فروری کو پاکستان آئیں گے۔ تاہم سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران مصروفیات کے شیڈول میں کچھ زیادہ تبدیلی نہیں کی گئی۔ سعودی ولی اب 17 سے 18 فروری تک پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان شہزادہ محمد کا ایئرپورٹ پراستقبال کرنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس لائیں گے جہاں سعودی ولی عہد کو گارڈ آف آنرپیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی باضابطہ ملاقات ہوگی اور دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔دوسری جانب سعودی ولی عہد کو ایوان صدرمیں عشائیہ دینے کا پروگرام بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاؤس میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور سینیٹ کے وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہی ہوگی جب کہ صدر عارف علوی 18 فروری کوسعودی ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ دیں گے۔

ایوان صدر کے ظہرانہ میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانہ میں وزراء اور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔سعودی ولی عہد ایوان صدرسے ہی واپس ایئرپورٹ روانہ ہوجائیں گے۔ سعودی ولی عہد کی سکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون برگیڈ کے سپرد کردی گئی جب کہ پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نو بی این اوررینجرز کے تین ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین تعینات کی جائیں گی۔

زراراینٹی ٹیررسٹ یونٹ کی ایک بٹیالین، ائیر ڈیفنس کی ایک بیٹری فضائی نگرانی کرے گی، ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے، ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی سترہ طیارے فضائی نگرانی کریں گے، انٹیلی جینس کی دو بٹالین جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اورایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ بارہ ہزار افسران و جوان سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات