امریکا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کا باقاعدہ اعلان کردیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 فروری 2019 21:51

امریکا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری2019ء) امریکا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ امریکی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ اس سے قبل جمعہ کے روز خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکسیکو کی سرحدی دیوار کی فنڈنگ کے معاملے پر ’قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان کرنے والے ہیں۔

ایک بیان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے باڈر سکیورٹی کے بل پر تو دستخط کر دیں گے مگر سرحدی دیوار کے اپنے مطالبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اب وہ کانگرس کو بائی پاس کر کے دیوار کی تعمیر کے لیے فوجی فنڈز کا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

سنئیر ڈیموکریٹس نے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے صدر ٹرمپ پر طاقت کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے۔

اس دیوار کی تعمیر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات کی مہم کا ایک اہم وعدہ تھا۔ لیکن بطور صدر وہ اس دیوار کے لیے ابھی تک فنڈنگ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سارہ سینڈرز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ’ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر دیوار کی تعمیر، باردڑ سیکورٹی اور ہمارے ملک کی حفاظت کا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔

‘انھوں نے مزید کہا کہ قومی ایمرجنسی سمیت ایک اور ایگزیکٹو قدم اٹھایا جائے گا تاکہ بارڈر کے پار قومی سلامتی اور انسانی بحران کو روکا جا سکے۔کانگرس کی جانب سے منظور شدہ بل میں بارڈر سیکورٹی کے لیے 1.3 ارب امریکی ڈالر کی منظوری دی گئی ہے لیکن اس میں امریکی صدر کو دیوار کی تعمیر کے لیے رقم نہیں دی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 ارب امریکی ڈالر مانگے تھے۔

ایوان زیریں کی سپیکر نینسی پلوسی پہلے ہی صدر ٹرمپ کے ایمرجنسی کے اعلان کو قانونی طور پر چیلنچ کرنے پر رائے دے چکی ہیں۔نینسی پلوسی اور ڈیموکریٹس رہنما چک شومر کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں بھی اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’قومی ایمرجنسی کا اعلان ایک غیر قانونی عمل اور طاقت کا ناجائز استعمال ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ صدر ٹرمپ اس اقدام کے ذریعے دیوار کی تعمیر کی ادائیگی میکسیکو سے کرانے کے وعدے سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔‘’وہ میکسیکو، امریکی عوام اور ان کے منتخب نمائندگان کو اس ناکارہ اور مہنگی دیوار کی تعمیر کے بارے میں قائل نہیں کر سکے ہیں۔ تو اب وہ کانگریس کو پس پشت ڈال کر ٹیکس دہندگان کو اس مشکل میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قومی ایمرجنسی کا اعلان ملک میں بحران کی صورت میں کیا جاتا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے آنے والے تارکین وطن کی وجہ سے ملک میں بحران پیدا ہو رہا ہے۔ماہرین کے مطابق قومی ایمرجنسی کو صورت میں امریکی صدر کو خصوصی اختیارات حاصل ہو جائیں گے جس کے بعد وہ سیاسی عمل کو پس پشت ڈال سکتے ہیں۔اس کے بعد وہ فوج اور ناگہانی آفات کے لیے مختص بجٹ میں سے دیوار کی تعمیر کے لیے پیسے لے سکتے ہیں۔

تاہم اس بارے میں بحث جاری ہے کہ کیا امریکہ کی جنوبی سرحد پر ایسے ہنگامی حالات ہیں جن کی وجہ سے ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔دوسری طرف صرف نومبر کے دوران بارڈر سے تقریباً ہر روز دو ہزار افراد کو گرفتار یا واپس بھیجا جاتا رہا ہے۔ ٹرمپ حامیوں کے مطابق یہ بھی ایمرجنسی کے برابر ہے۔