امریکا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کا باقاعدہ اعلان کردیا
محمد علی جمعہ 15 فروری 2019 21:51
(جاری ہے)
سنئیر ڈیموکریٹس نے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے صدر ٹرمپ پر طاقت کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے۔
اس دیوار کی تعمیر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات کی مہم کا ایک اہم وعدہ تھا۔ لیکن بطور صدر وہ اس دیوار کے لیے ابھی تک فنڈنگ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سارہ سینڈرز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ’ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر دیوار کی تعمیر، باردڑ سیکورٹی اور ہمارے ملک کی حفاظت کا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔‘انھوں نے مزید کہا کہ قومی ایمرجنسی سمیت ایک اور ایگزیکٹو قدم اٹھایا جائے گا تاکہ بارڈر کے پار قومی سلامتی اور انسانی بحران کو روکا جا سکے۔کانگرس کی جانب سے منظور شدہ بل میں بارڈر سیکورٹی کے لیے 1.3 ارب امریکی ڈالر کی منظوری دی گئی ہے لیکن اس میں امریکی صدر کو دیوار کی تعمیر کے لیے رقم نہیں دی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 ارب امریکی ڈالر مانگے تھے۔ایوان زیریں کی سپیکر نینسی پلوسی پہلے ہی صدر ٹرمپ کے ایمرجنسی کے اعلان کو قانونی طور پر چیلنچ کرنے پر رائے دے چکی ہیں۔نینسی پلوسی اور ڈیموکریٹس رہنما چک شومر کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں بھی اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’قومی ایمرجنسی کا اعلان ایک غیر قانونی عمل اور طاقت کا ناجائز استعمال ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ صدر ٹرمپ اس اقدام کے ذریعے دیوار کی تعمیر کی ادائیگی میکسیکو سے کرانے کے وعدے سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔‘’وہ میکسیکو، امریکی عوام اور ان کے منتخب نمائندگان کو اس ناکارہ اور مہنگی دیوار کی تعمیر کے بارے میں قائل نہیں کر سکے ہیں۔ تو اب وہ کانگریس کو پس پشت ڈال کر ٹیکس دہندگان کو اس مشکل میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔قومی ایمرجنسی کا اعلان ملک میں بحران کی صورت میں کیا جاتا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے آنے والے تارکین وطن کی وجہ سے ملک میں بحران پیدا ہو رہا ہے۔ماہرین کے مطابق قومی ایمرجنسی کو صورت میں امریکی صدر کو خصوصی اختیارات حاصل ہو جائیں گے جس کے بعد وہ سیاسی عمل کو پس پشت ڈال سکتے ہیں۔اس کے بعد وہ فوج اور ناگہانی آفات کے لیے مختص بجٹ میں سے دیوار کی تعمیر کے لیے پیسے لے سکتے ہیں۔تاہم اس بارے میں بحث جاری ہے کہ کیا امریکہ کی جنوبی سرحد پر ایسے ہنگامی حالات ہیں جن کی وجہ سے ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔دوسری طرف صرف نومبر کے دوران بارڈر سے تقریباً ہر روز دو ہزار افراد کو گرفتار یا واپس بھیجا جاتا رہا ہے۔ ٹرمپ حامیوں کے مطابق یہ بھی ایمرجنسی کے برابر ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
-
اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں
-
بھارتی میڈیا مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے، راہول گاندھی
-
ٹرمپ سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں پر بائیڈن انتظامیہ پریشان
-
11 سال سے زائد افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، برطانوی اخبار
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
تیسری بار اقتدار میں آنے کیلئے مودی کی مسلمانوں کیخلاف ہرزہ سرائی جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.