مسجد اقصیٰ کے جلا وطن امام و خطیب الشیخ محمد صیام خرطوم میں انتقال کرگئے

الشیخ محمد صیام کی وفات سے عالم اسلام جلیل القدر عالم دین سے محروم ہوگیا، وہ پوری مسلم امہ کیلئے سرمایہ تھے،خلا برسوں میںپر نہیں ہوسکے گا، اسماعیل ھنیہ

ہفتہ 16 فروری 2019 12:50

خرطوم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) مسجد اقصیٰ کے جلا وطن کئے گئے امام اور خطیب الشیخ محمد صیام سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں انتقال کرگئے۔ اطلاعات کے مطابق الشیخ محمد صیام کو 28جولائی 1988ء کو صہیونی ریاست نے فلسطین اور مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا تھا اور وہ قبلہ اول سے محروم ہوگئے مگرانہوںنے اپنے قول وعمل سے قبلہ اول کے دفاع کیلئے اپنی زبان وقلم کا جہاد جاری رکھا اور وہ جہاںجہاں گئے قبلہ اول کے سفیر بن کر رہے۔

صہیونی ریاست کی طرف سے ان پر اسلامی تحریک مزاحمت کے ابتدائی پروگرامات میں شرکت اور جماعت کے بیانات کی کتابت کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ 1994ء تک الشیخ محمد صیام سوڈان میں قیام پذیر رہے، اس کے بعد وہ اپنے خاندان کے ہمراہ یمن آگئے جہاں انہوں نے حماس کے مندوب اور فلسطین رابطہ گروپ کے چیئرمین کے طورپرکام کیا، یمن میں کئی سال تک قیام پذیر رہنے کے بعد ان پر وہاں بھی عرصہ حیات تنگ کردیا گیا تو وہ دوبارہ سوڈان چلے گئے اور باقی زندگی وہیں گزاری ۔

(جاری ہے)

حماس کے سیاسی شعبے کے سربرہ اسماعیل ھنیہ نیالشیخ محمد صیام کے انتقال پرگہرے دکھ اور رنجم وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ الشیخ صیام کی وفات سے عالم اسلام ایک جلیل القدر عالم دین سے محروم ہوگیا، وہ پوری مسلم امہ کے لیے سرمایہ تھے،ان کا خلا برسوں میںپر نہیں ہوسکے گا۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ الشیخ ڈاکٹر محمد محمود صیام ابو محمود نے پوری زندگی قبلہ اول اور فلسطین کی خدمت میں گذار دی۔ انہوں نے قبلہ اول اور فلسطینیوں کیلئے خدمات کی پاداش میں طویل جلا وطنی کاٹی۔ حماس اور پوری فلسطینی قوم کے ان کے خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

متعلقہ عنوان :