صہیونی ریاست کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے وسط میں یہودی معبد کے قیام کی سازش کا انکشاف

ہفتہ 16 فروری 2019 12:50

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) مسجد اقصیٰ کیخلاف صہیونی ریاست کی جاری سازشوں میں ایک نئی سازش کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ کے وسط میں مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک معبد کی قیام کی تیاری کررہی ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق القدس امور کے فلسطینی تجزیہ نگار جمال عمرو نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا ’باب الرحم‘ اس وقت صہیونی ریاست کے آہنی قبضے میں ہے،ہم ایک بڑے سانحے کی طرف بڑھ رہے ہیں جو سانحہ مسجد اقصیٰ کے وسط میں یہودی معبد کے قیام کی سازش ہے، صہیونی ریاست نے اس معبد کیلئے ’باب الرحم‘ ہی کا نام تجویز کیا ہے۔

جمال عمرو نے کہا کہ ہم چاہیں یا نہ چاہیں مگرصہیونی ریاست باب الرحم کو نیا باب مغاربہ بنانا چاہتا ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اندرونی حصے اورباب الرحم کے باہر 12 ہزار میٹر کا رقبہ قبضے میں لیا گیا ہے۔ اس جگہ سے گزرنے والے کسی بھی فلسطینی کو حراست میں لے لیا جاتا ہے۔جمال عمرو نے کہا کہ صہونی دشمن نے اپنے ناپاک قدم قبلہ اول کے اندر رکھ دیئے ہیں۔ قبلہ اول کی بنیادوں کے اندر کھدائی کی جا رہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں اب تک ایسے 190 معبد بنائے جا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :