غزہ میں جاری معاشی بحران کا فوری اور موثر حل نکایا جائے، انٹونیو گوٹیرس

غزہ کا علاقہ مستقبل میں وجود میں آنے والی مجوزہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہوگا،اسرائیل فلسطینیوں کیخلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرے ،مظاہرین سے نمٹنے کیلئے عالمی قوانین کا احترام یقینی بنائے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

ہفتہ 16 فروری 2019 12:50

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں جاری معاشی بحران اور اسرائیلی پابندیوںکی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کا حل نکالنے پر زور دیا ہے۔اقوام متحدہ کی فلسطین سے متعلق کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ غزہ کا علاقہ مستقبل میں وجود میں آنے والی مجوزہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہوگا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال انسانی المیے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا غزہ کے میں بسنے والے دو ملین فلسطینیوں کو باعزت زندگی گزارنے کا حق ہے اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ غزہ کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرے۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بنیادی انسانی ضرورت کی اشیاء کی ترسیل کی اجازت دینے کیساتھ غزہ کے عوام کی نقل وحرکت کی اجازت دے تاکہ بے روزگاری کے خاتمے اور علاقے میں معاشی بحران کے حل کی راہ ہموار ہوسکے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں پرامن مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال سے گریز کرے اور مظاہرین سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی قوانین کا احترام یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ غزہ میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے دوران اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال سے سیکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔