سعودی عرب میں پولیس اہلکار سرکاری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ پر گرفتار

بپھرے سرکاری اہلکار نے کسی وجہ سے محکمہ زراعت کی گاڑیوں کو توڑ پھوڑ ڈالا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 16 فروری 2019 13:16

سعودی عرب میں پولیس اہلکار سرکاری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ پر گرفتار
جازان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری 2019ء ) جازان ریجن کے علاقے العارضہ میں اُس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہو گئی۔ جب پولیس نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ میں ملوث اپنے ہی ساتھی اہلکار کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ملزم پولیس میں گزشتہ کئی سالوں سے ملازم ہے۔ وقوعہ کے روز کسی بات پر وہ اچانک شدید مشتعل ہو گیا۔ اور وزارتِ زراعت کی عمارت کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ شروع کر دیں۔

جس کے باعث لاکھوں ریال کا نقصان ہوا۔ وزارت زراعت کے عہدے داروں نے پولیس کو وقوعے کی اطلاع دی۔ جنہوں نے موقع پر پہنچ کر اپنے ہی محکمے کے اہلکار کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کو ابتدائی پُوچھ گچھ کے بعد سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جہاں اُس سے اس اچانک اشتعال انگیزی کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

دُوسری جانب سعودی عرب میں تیز دھار ہتھیار رکھنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ ہونے لگا۔

سعودی قانون کے مطابق چھُری، کاٹنے والا ہر ہتھیار، تلوار، تیر اور نوکدار ڈنڈے بھی خطرناک ہتھیاروں میں شامل ہیں۔ اگر کوئی شخص ان ہتھیاروں کو کسی امن دُشمن سرگرمی کی خاطر استعمال کرے گا تو یہ مملکت کے قانون کی رُو سے قابلِ دست اندازی جُرم شمار ہو گا۔ اس جُرم پر 30برس تک قید بھی ہو سکتی ہے، اس کی علاوہ 3 لاکھ ریال تک جرمانہ بھی بھُگتنا پڑے گا۔ سعودی قانون کے مطابق ہتھیار رکھنا، استعمال کرنا، ہتھیار بنانا، ان کا ذخیرہ کرنا اور اُن کی خرید و فروخت کُلی طور پر ممنوع ہے۔ اور ایسا کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔