خواتین کی عزت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بھی محفوظ نہیں

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں خاتون افسر سے جنسی ہراسانی کا انکشاف۔ میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 16 فروری 2019 13:51

خواتین کی عزت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بھی محفوظ نہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 فروری 2019ء) : قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تعینات خاتون ملازم کو اپنے ہی ادارے کے ایک اور مرد افسر کے ہاتھوں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے خاتون افسر کو ہراساں کرنے کا کیس سامنے آیا ہے۔اس حوالے سے خاتون افسر نے انسداد ہراسیت محتسب کے دفتر میں درخواست بھی دائر کر دی ہے۔

درخواست میں خاتون نے بتایا ہے کہ انہیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ڈائیریکٹر آئی آر وسیم اقبال چوہدری نے متعدد بار ہراساں کرنے کی کوشش کی۔اور اعلی حکام کو شکایت کرنے کی صورت میں تبادلے کی دھمکی دی گئی۔میں نے اعلی حکام کو شکایت کی تو مجھے چپ رہنے کا کہا گیا۔مجھے دھمکی دی گئی معاملہ اٹھانےکی صورت میں کیرئیر متاثر ہو گا۔

(جاری ہے)

انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے ڈائیریکٹر آئی آر وسیم اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا ہے۔

انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 20 فروری تک اپنا تحریری جواب جمع کروائیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل سلمان مجاہد بلوچ پر کراچی کی نوجوان لڑکی نے الزام عائد کیا تھا کہ متحدہ کے ایم این اے نے اسے نوکری کو جھانسہ دے کر اسلام آباد بلایا اور پارلیمنٹ لاجز میں زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ بعد ازاں سلمان مجاہد بلوچ ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل بھی کرتے رہے۔اس طرح کے واقعات کے بعد لگتا ہے کہ عام جگہوں پر تو خواتین کو ہراسگی کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے لیکن اب پارلیمنٹ لاجز اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بھی خواتین کی عزتز محفوظ نہیں۔تاہم اب انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے ڈائیریکٹر آئی آر وسیم اقبال کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔