Live Updates

ہندو انتہاپسند نوجوت سنگھ سدھو کے بیان پر بھڑک اٹھے

کسی بھی جانب کیچڑ اچھالنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا کیونکہ اِدھر بھی جان جا رہی ہے اور اُدھر بھی جان جا رہی ہے اس معاملے کا کرتارپور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے،بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 16 فروری 2019 14:29

ہندو انتہاپسند نوجوت سنگھ سدھو کے بیان پر بھڑک اٹھے
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 فروری 2019ء) : بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے تازہ بیان پر بھارت میں انتہا پسند پھر بھڑک اٹھے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کی مذمت کی ہے اور بھارتی فوج کے سیکورٹی انتظامات اور ان میں خامیوں کو ہدف کا نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سب کو مذاکرات کے ذریعے سے روک اور بند کیا جا سکتا ہے۔یہ مسئلہ گالیاں دینے سے حل نہیں ہو گا اس کا مستقل حل ضروری ہے۔نوجوت سنگھ سدھو نے مزید کہا کہ کسی بھی جانب کیچڑ اچھالنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا کیونکہ ادھر بھی جان جا رہی ہے اور اُدھر بھی جان جا رہی ہے اس معاملے کا کرتارپور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سدھو کے اس بیان پر بھارت میں انتہا پسند بھڑک اٹھے۔گذشتہ روز بھی سابق کرکٹر اور بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے گریز کیا تو بھارتی میڈیا ان پر چڑھ دوڑا،نوجوت سنگھ سدھو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس حملے کا ذمہ دار ہے اسے ضرور سزا ملنی چاہئیے۔نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کی سخت مذمت بھی کی۔

بھارتی میڈیا نے پاکستان کا نام لینے پر اصرار کیا تو سدھو نے جواب دیا کہ اس سے آگے کچھ کہنا ضروری ہے کیا؟بھارتی میڈیا نے سدھو کو وزیراعظم عمران خان کا دوست قرار دے کر سخت تنقید بھی کی۔اس سے قبل بھی کئی پر بھارتی میڈیا کی طرف سے نوجوت سنگھ سدھو پر تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ وہ پاکستان کے حق میں بیان دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ بھارت میں انتہا پسند تنظیم نےپاکستان کی تعریف کرنے پر اپنے ہی وزیر نوجوت سنگھسدھو کے سر کی قیمت مقرر کر دی تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات