مقبوضہ کشمیر، ہندو انتہا پسندوں نے جموں میں پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں کے کوارٹروں پر دھاو ا بول دیا

ہفتہ 16 فروری 2019 14:59

مقبوضہ کشمیر، ہندو انتہا پسندوں نے جموں میں پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں ..
جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں میں ہندو انتہا پسندوں نے کرفیو کے باوجود مسلمانوں کے کوارٹروں پر دھابول دیااور اس دوران بھارتی پولیس بالکل خاموش تماشائی بنی رہی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق متاثرین نے جموں کے علاقے جانی پور سے سرینگر میں قائم ایک خبر رساں ادارے کو ٹیلیفون پر بتایا کہ ہندو انتہاپسندوں نے ان کے کوارٹروں پر پولیس کی موجودگی کے باوجود حملہ کیا۔

سیکرٹریٹ ایمپلائیز یونین کے صدر غلام رسول میر نے مقبوضہ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلمان ملازمین کے کوارٹروں پر ہندو انتہاپسندوں کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ مسلمان ملازمین او ر دیگر کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔

(جاری ہے)

ا نہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی او بھائی چارے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف انتظامیہ فوری کارروائی کرے اور کشمیری مسلمانوں کی جانوں اور انکی املاک کا تحفظ یقینی بنائے۔

یاد رہے کہ جمعرات کے روز ضلع پلوامہ میں ایک دھماکے میں 49بھارتی پیرا ملٹری اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد جموں میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے علاقوں پر دھاوا بول کر انکی گاڑیوں اور دیگر املاک کو سخت نقصان پہنچایا۔ مسلمانوں کی سو کے لگ بھگ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔