کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے عالمی عدالت میں تحریری جواب جمع کروا دیا

بھارتی جاسوس کلبھوشن یاودیو کے اہم اعترافی بیانات بھی پاکستان کے جواب کا حصہ ہیں۔ سفارتی ذرائع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 16 فروری 2019 17:06

کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے عالمی عدالت میں تحریری جواب جمع کروا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 فروری2019ء) کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے تحریری جواب عالمی عدالت مین جمع کروا دیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی جاسوس کا اعترافی بیان پاکستان کے جواب کا حصہ ہے جس کے مطابق کلبھوشن نے تسلیم کیا کہ اسے سی پیک کی تباہی کے لیے پاکستان بھیجا گیا۔ کلبھوشن نے سی پیک کی جاسوسی کرنے کا اعتراف کیا۔

کلبھوشن یادیو نے ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قتل میں ملوث ہونے کا بھی اقرار کیا ہے۔ پاسپورٹ جعلی تھا تو کلبھوشن نے 17 بار دہلی اور ممبئی کا سفر کیسے کیا۔پاکستان کے تحریری جواب میں ہیہ بھی شامل ہے کہ کلبھوشن نے اس بات کاعتراف کیا ہے کہ اسے کراچی اور بلوچستان میں دہشتگردی کا ٹاسک دیا گیا تھا۔واضح رہے بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی سماعت کے سلسلے میں پاکستانی وفد جمعہ کو ہیگ روانہ ہوا۔

(جاری ہے)

ا اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ عالمی عدالت انصاف 18 فروری سے باقاعدہ طور پر بھارتیجاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف کیس کا آغاز ہوگا ۔ اٹارنی جنرل انور منصور پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے ، ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل دفتر خارجہ کی نمائندگی کریں گے اس سلسلے میں عالمی عدالت کی جانب سے 18 سے 21 فروری تک ہیگ میں سماعت کا ٹائم ٹیبل مقرر کردیا گیا ہے جس کے تحت بھارت کی نمائندگی کرنے والے ہارش سیلو 18 فروری کو پہلے اپنے دلائل پیش کریں گے، جس کے بعد ملکہ برطانیہ کے وکیل خاور قریشی اسلام آباد کی جانب سے 19 فرروی کو اس کا جواب جمع کروائیں گے۔

20 فروری کو ایک مرتبہ پھر بھارت کی جانب سے پاکستان کے جواب پر موقف پیش کیا جائے گا اور 21 فروری کو پاکستان اپنے حتمی دلائل پیش کردے گا جس کے بعد توقع ہے کہ عالمی عدالت انصاف 2019 کے موسمِ گرما تک اپنا فیصلہ جاری کردے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کی بھرپور تیاری ہے ،پاکستانی بڑا وفد ہیگ میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت میں شرکت کریگا۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفد میں وزارتِ قانون وزارتِ خارجہ اور دیگر وزارتوں سے نمائندے شامل ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی وفد کی قیادت اٹارنی جنرل آف پاکستان کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ عالمی عدالتانصاف میں پیش کرنے کے لئے پاکستان نے مضبوط اور جامع مقدمہ تیار کیا ہے۔