حکومت لوگوں سے اظہار رائے کی آزادی کا حق چھیننا چاہتی ہے ‘سینیٹر سراج الحق

سوشل میڈیا پر اختلاف رائے کی بنیاد پر بلاجواز سختیوں کا اعلان تشویشناک ہے ‘امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 16 فروری 2019 19:49

حکومت لوگوں سے اظہار رائے کی آزادی کا حق چھیننا چاہتی ہے ‘سینیٹر سراج ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے سوشل میڈیا پر قدغن لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت لوگوں سے اظہار رائے کی آزادی کا حق چھیننا چاہتی ہے ، سوشل میڈیا پر اختلاف رائے کی بنیاد پر بلاجواز سختیوں کا اعلان تشویشناک ہے ، حکومت کی طرف سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے خلاف مختلف کاروائیوں سے پہلے ہی ہزاروں صحافیوںکو بے روزگارکرچکی ہے ۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ضابطہ اخلاق بنانا ضروری ہے مگر ضابطہ اخلاق کی آڑ میں لوگوں کو حکومت پر تنقید کرنے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے جمہوری حق سے محروم کرنا غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے ،جو حکمرانوں کی آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتاہے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سائبر کرائم کو روکنے کے قوانین کا غلط استعمال نہیں ہوناچاہیے ۔

جب تک حکومت خود قوانین کی پاسداری نہیں کرے گی ، عوام سے اس پر عملدرآمد کی توقع رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اگر عوام نے وزراء کے ٹویٹس پر پابندی کا مطالبہ کردیا تو حکومت کے پاس کوئی جواز باقی نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پریس کی آزادی جمہوریت کے لیے ضروری ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے صحافیوں اور ان کی تنظیموں سے کہاہے کہ وہ بھی ملکی و قومی مفاد اور اخلاقی اور تہذیبی حدود کا خیال رکھیں ، صحافی تنظیموں کو از خود میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق مرتب کرنا چاہیے جس کی پابندی لازمی قرار دی جائے ۔ آزادی صحافت کے نام پر اخلاقی حدود کو پامال کرنا ناانصافی ہے ۔دستور میں ہر ادارے کے بارے میں حدود کا تعین موجود ہے ۔