نشے کی لت کے ساتھ پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کو بہلانے کے لیے امریکا بھر کے ہسپتالوں میں رضاکاروں کی ضرورت بڑھنے لگی۔

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 16 فروری 2019 23:53

نشے کی لت کے ساتھ پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کو بہلانے کے لیے امریکا ..
امریکا بھر میں نشے خاص کر افیون کے نشے کی لت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ یہ لت اتنی زیادہ پھیل چکی ہے کہ نوزائیدہ بچے بھی  اس دنیا میں آتے ہی اس نشے کا عادی ہوتے ہیں۔ایسے بچوں کو خصوصی   نیونٹیل آئی سی یو یا نوزائیدہ بچوں کے خصوصی  آئی سی یو میں رکھا جاتا ہے۔ان بچوں کو دنیا کی کسی  بھی چیز کا احساس ہونے کی بجائے پہلا احساس درد اور تکلیف کا ہوتا ہے۔


نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ڈرگ ابیوز کی رپورٹ کےمطابق امریکا میں ہر 15 منٹ کے بعد ایک بچہ نشے کی لت کے ساتھ ہی پیدا ہوتا ہے۔اس صورتحال  میں امریکا بھر کے ہسپتالوں میں ایسے رضا کاروں کی ضرورت پڑتی ہے جو نوزائیدہ بچوں کو اپنے سینے سے لگا کر بہلائیں اور سلائیں۔پورے ملک کے ہسپتالوں میں جزوقتی طور پر ایسے افراد کو ملازم رکھا جا رہا ہے جو  بچوں کو اس تکلیف میں سونے میں مدد دیں۔

(جاری ہے)


بیکسار کاؤنٹی، سان انتونیو میں یونیورسٹی ہوسپیٹل  میں ٹیکساس میں سب سے زیادہ  ایسے نوزائیدہ بچے ہیں جن کی مائیں نشے کی لت میں مبتلا ہوتی ہیں۔یہاں ہر تیسرا بچہ پیدائشی نشے کا عادی ہوتا ہے۔پچھلے پانچ سالوں میں یہاں ایسے بچوں کی پیدائش میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ٹیکساس پبلک ریڈیو  کی رپورٹ کے مطابق جب اس ہسپتال نے بچوں کو بہلانے کے پروگرام کا  آغاز کیا تو سابقہ فوجی ڈاؤگ والٹر اس  میں شمولیت اختیار کرنے والے پہلے شخص تھے۔

والٹر کو بچوں کا بہلانے کا کام کرتے ہوئے ساڑھے تین سال ہو گئے ہیں۔ اب وہ نشے کی عادی ماؤں کے بچوں کو بہلانے میں کافی مہارت رکھتےہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ ایسے بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اب امریکا بھر میں ایسے رضاکاروں  کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے جو بچوں کو بہلا کر سلائیں اور انہیں نشے کی لت سے چھٹکارا دلانے میں مدد دیں۔

متعلقہ عنوان :