نوازشریف کی درخواست صمانت پر سماعت

ہائی کورٹ نے میڈیکل ریکارڈ طلب کرلیا‘سماعت20فروری تک ملتوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 فروری 2019 12:09

نوازشریف کی درخواست صمانت پر سماعت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 فروری۔2019ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست پرہسپتال کی نئی رپورٹ طلب کرلی ہے. پیر کو اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل بینچ نے نوازشریف کی درخواست پرسماعت کی. جسٹس عامرفاروق نے میڈیکل رپورٹس میں مختلف ٹرمینالوجی پرریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایک میڈیکل رپورٹ کچھ اوردوسری میں کچھ لکھا گیا ، دومختلف ٹرمینالوجیزسے الگ تاثرمل رہا ہے.

جسٹس محسن اخترکیانی نے بورڈ کی حتمی رپورٹ سے متعلق پوچھا وکیل نے بتایاکہ ابھی تک کوئی حتمی رپورٹ جاری نہیں کی گئی.

(جاری ہے)

نمائندہ پنجاب حکومت نے موقف اپنایاکہ میڈیکل بورڈ کی سفارشات پرنوازشریف کوجناح ہسپتال منتقل کیاگیا اوراسپیشل بورڈ کے علاوہ میڈیکل بورڈ کی تشکیل میں وزارت داخلہ کا عمل دخل نہیں. خواجہ حارث نے کہا کہ جناح ہسپتال دل کے امراض کا ہسپتال نہیں ہونے اور نوازشریف کا باقاعدہ علاج نہ ہونے کا بھی معاملہ اٹھایا.

عدالت نے جناح ہسپتال کے ٹیسٹ کی رپورٹ سے متعلق پوچھا تومحکمہ داخلہ پنجاب نے کہا کہ حتمی طورپررپورٹ کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، ڈاکٹرز کی تجویز پرعمل کیا جائے گا. اسلام آباد ہائیکورٹ نے جناح ہسپتال کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی جبکہ نوازشریف کی بریت کیخلاف نیب اپیل کی سماعت 2اپریل تک ملتوی کردی.

یاد رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنائے جانے کے بعد سابق وزیراعظم نے سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا. نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیکل گراﺅنڈ پرسزا معطلی کی درخواست دائر کی تھی. خواجہ حارث نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف کی سزا معطلی والی پہلی درخواست واپس لے کر میڈیکل گراﺅنڈ والی اپیل پرپیروی کرنا چاہتے ہیں.

دوسری جانب جناح ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹرعاصم نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو پنجاب حکومت کی ہدایت پرتمام سہولتیں دے رہے ہیں. لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹرعاصم حمید نے کہا کہ نواز شریف کے تمام ٹیسٹ کر رہے ہیں‘سابق وزیراعظم کی پرانی رپورٹس دیکھ کربورڈ آئندہ لائحہ عمل اختیار کرئے گا. ایم ایس جناح ہسپتال نے کہا کہ کل ایکو ای سی جی اور دیگر ٹیسٹ کی رپورٹس آگئی ہیں، رپورٹس کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے‘ڈاکٹرعاصم حمید نے کہا کہ تمام ٹیسٹوں کی رپورٹیں محکمہ داخلہ کو بھیج دی ہیں، نوازشریف کومنتقل کرنے کا اختیارحکومت کے پاس ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان سرکای ملازم نہیں ، میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کرسکتے. واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا.