سپریم کورٹ نے محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیدیا

اتنے مضبوط شک کی بنیاد پر سزا کا فیصلہ برقرار نہیں رکھ سکتے، چیف جسٹس

پیر 18 فروری 2019 14:23

سپریم کورٹ نے محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیدیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کیس میں محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیدیا۔پیر کو سپریم کورٹ میں راولپنڈی کے علاقے چونترہ میں قتل سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ملزمان محمد زمان،محمد آزاد اور محمد شہزاد پر 2011 میں اورنگزیب کو گولیاں مار کر قتل کرنے اور اسکے بیٹے محمد عدنان کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔

سپریم کورٹ نے تفصیلی سماعت کے بعد محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چار گھنٹے تک زخمی کو کسی نے نہیں ہٹایا۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب پولیس پہنچی تو زخمی نے تحریر شدہ ایف آئی اے پولیس کو دی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ پوسٹ مارٹم میں مقتول کی موت کا وقت بھی نہیں لکھا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک زخم تین ضرب تین سینٹی میٹر ہے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ یہ بہت بڑا زخم ہے اسے تو قوما میں ہونا چاہیے تھا۔چیف جسٹس نے کہاکہ زخمی مدعی کیسے اتنا ہوش میں تھا کہ ایف آئی آر درج کرا دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیان میں تضاد ہے جس سے شک پیدا ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے کہ اکہ اتنے مضبوط شک کی بنیاد پر سزا کا فیصلہ برقرار نہیں رکھ سکتے۔ یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔ہائیکورٹ نے محمد زمان اور محمد آزاد کی سزا برقرار رکھی جبکہ محمد شہزاد کو بری کر دیا ۔محمد آزاد دوران قید انتقال کر گئے جبکہ محمد زمان نے سزا کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ۔