پلوامہ واقعے سے پاکستان کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے کشمیریوں پر ہندوستانی بربریت اور جارحیت آخر یہ دن لے آئی ہے‘وزیر اعظم آزاد کشمیر

حکومت پاکستان کو چاہے کہ وہ فوری طور پرآل پارٹی کانفرنس بلائے جس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری،مولانا فضل الرحمن،سراج الحق، سمیت تمام بڑے لیڈران کو مدعو کیا جائے اور بھارت سمیت دنیا بھر کو یہ واضح پیغام دیا جائے‘راجہ فاروق حیدر

پیر 18 فروری 2019 16:38

پلوامہ واقعے سے پاکستان کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے کشمیریوں پر ..
بارسلونا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعے سے پاکستان کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے کشمیریوں پر ہندوستانی بربریت اور جارحیت آخر یہ دن لے آئی ہے۔ بھارت کو سوچنا پڑے گا کہ کب تک وہ ظلم کی چکی چلائے گا۔ حکومت پاکستان کو چاہے کہ وہ فوری طور پرآل پارٹی کانفرنس بلائے جس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری،مولانا فضل الرحمن،سراج الحق، سمیت تمام بڑے لیڈران کو مدعو کیا جائے اور بھارت سمیت دنیا بھر کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ مسئلہ کشمیر پر ہم سب ایک ہیں اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

کشمیریوں کی تحریک آزادی کے فیصلہ کن مراحل میں ہمیں مکمل یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرنا ہو گا اور یہ بات ہمیں ذہین میں رکھنی چاہے کہ ہمارا دشمن تعداد اور وسائل میں ہم سے زیادہ ہے لیکن ہمارا عزم صمیم،ہماری استقامت، ہمارا حوصلہ،ہمارے مقصد کی سچائی، اللہ اور اس کے رسول پر مکمل ایمان اور اتحاد اور جذبہ ایمانی کا مظاہرہ کر کے ہم اٴْس کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کی تمام جماعتوں کی قیادت کو اکھٹا ہو کر اس بات کا عملی مظاہرہ کرنا چاہے کہ ہماری آواز ایک ہے، اسی طرح پارلیمنٹ سے بھی ایک واضح پالیسی دنیا میں جانی چاہے جس سے دنیا اس مسئلہ کی سنگینی کو محسوس کرے گی اور اپنا کردار ادا کرنے پر مجبور ہو گی۔ ہمیں مکمل اور عملی یکجہتی دکھانی ہوگی۔ وہ بارسلونا(اسپین) میں معروف این جی او’’ ندائے کشمیر‘‘ کے زیر اہتمام’’ یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ایک بڑی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کی صدارت بارسلونا میں پاکستان کے قونصل جنرل عمران علی چوہدری نے کی جبکہ اس تقریب سے ندائے کشمیر کے چیئرمین راجہ مختار خان سونی ، محمد اقبال چوہدری، سوشلسٹ پارٹی اسپین کے خوسے ماریا سالا، راجہ افتخار احمد، راجہ شفیق الرحمن کیانی ،فرانس سے مسلم لیگ ن یورپ کے سیکرٹری جنرل نعیم چوہدری اور دیگر نے خطاب کیا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اس تقریب میں اسپین کے اند رپاکستانی و کشمیری کیمونٹی کے نمائندہ رہنماؤں ، مختلف سماجی و سیاسی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ ممبر اسمبلی اورسیز راجہ جاوید اقبال بھی نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصویری نمائش بھی لگائی گئی۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اگر کوئی جارح قابض قوت کسی قوم کو اس کے جمہوری حق سے محروم رکھتی ہے تو اٴْس قوم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس کے خلاف آواز بلند کرے، کشمیریوں کی جدو جہد آزادی اپنے اس جمہوری بنیادی حق ’’حق خودارادیت ‘‘ کے لئے ہے جسے بھارت نے اپنی فوجی قوت سے غصب کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری پرامن جدو جہد پر یقین رکھتے ہیں بھارتی مظالم سے تنگ آ کر کشمیریوں نے اپنے حق کی خاطر آواز اٹھائی جس کے لئے وہ اس وقت تک لاکھوں جانوں کی قربانیاں دے چکے ہیں، آج مقبوضہ جموں وکشمیر میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے ، معصوم بچوں کو پیلٹ گننز سے معذور کیا جا رہا ہے، کشمیریوں کے خلاف ہندوستان نے آل آؤٹ کے نام پر آپریشن میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے، گزشتہ ایک سال میں چار سو سے زائد نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے اور اب مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو گھروں سے نکال کر مارا جاتا ہے ، ہندوستانی فوج کو کوئی روکنے والا نہیں ہے اٴْسے سپیشل پاورز ملے ہوئے ہیں کہ جب چاہیں گرفتار کر لیں اور جان سے مار دیں اور اب متعصب ہندووں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے علاوہ ہندوستان بھر میں کشمیریوں کے خلاف مسلح کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں، کشمیریوں پر پورے ہندوستان میں جگہ جگہ حملے کئے جا رہے ہیں اور ان کی املاک کو تباہ کیا جا رہا ہے، جو عالمی امن کے دعوے داروں کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہیں۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اپنے خطاب میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم وستم کی داستان تفصیل سے بیان کرتے ہوئے اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں کو انصاف دے اور بھارتی جارحیت کو بند کرانے اور اس کے مظالم اور بربریت کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہو ں نے کہا کہ مودی کا یہ کہنا کہ میں کھلی چھٹی دیتا ہوں یہ کسی ظالم اور قصائی کا بیان تو ہو سکتا ہے کسی وزیراعظم اور ذمہ دار شخص کا نہیں ہوسکتا۔

انہو ں نے کہا کہ دنیا مودی کے اس بیان پر غور کرے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ افغانستان میں بھی اب امریکہ طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ بات چیت پر آ رہا ہے کہ ہم یہاں سے جائیں ہم بھی یہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان مقبوضہ جموں وکشمیر سے اپنی فوجیں نکالے اور اقوام متحدہ میں طے شدہ قراردادں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق کودارادیت دیا جائے تاکہ یہ مسئلہ پرامن طور پر حل ہو اور پاکستان اور ہندوستان کے عوام غربت، افلاس کے خاتمے پر توجہ دیں اور امن کے ماحول میں رہ سکیں ہے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ تارکین وطن ہمارا سرمایہ ہیں جو اپنے اتحاد و یکجہتی سے پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن یہاں سوشل میڈیا کے استعمال سے تحریک آزادی کشمیر کی موثر انداز میں خدمت کر سکتے ہیں جس کے لئے میری آپ سے گزارش ہے کہ اہنے پڑھے لکھے جوانوں کو اس بات کی طرف راغب کریں کہ وہ نیٹ کے ذریعے اپنے ممالک کی پارلیمنٹس، اقوام متحدہ، یورپین یونین کے ممبران اور عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کے ای میل حاصل کریں اور ہر روز ا نہیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے غاصب اور قابض ہندوستانی افواج کے مظالم سے بذریعہ ای میل آگاہ کرتے جائیں، یہ بنیادی خدمت ہے جو آپ یہاں دیار غیر میں بیٹھ کر کر سکتے ہیں اور موجودہ دور میں یہ کام بندوق سے زیادہ طاقتور ہے۔

وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ہمیں تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ہندوستانی جارح اور قابض افواج کے ظلم و بربریت کے سامنے سینہ سپر ہو کر قربانیاں دینے والے عظیم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اخلاقی طور پر کھڑا ہونا چاہے اور دنیا بھر کے اندر مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت حاصل کرنے کیلئے اپنا کردار اد اکرنا ہو گا۔قونصل جنرل عمران علی چوہدری نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں اور خواتین کو بھی ایسے پروگرامز میں لے کرانا چاہئے تاکہ انہیں بھی علم ہوسکے اور وہ مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوں۔

انہو ں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف مردوں کا نہیں ہے اس میں سب سے زیادہ ظلم کا شکار بچے اور نوجوان خواتین ہو رہی ہیں۔ جب آپ لوگوں کے ساتھ بچے اور خواتین ہونگی تو دنیا کو بتایا جاسکے گا کہ ہم بھارتی ظلم کا شکار ہیں اور معصوم بچے بھی اندھی گولیوں کا شکار بن رہے ہیں۔ راجہ مختار سونی، محمد اقبال چوہدری، چوہدری نعیم آف فرانس، راجہ افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں ہمیں اٴْمید ہے کہ کشمیر آزاد ہوگا اور شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا، انڈیا میں بہت سی تحریکیں دم توڑ چکی ہیں لیکن تحریک آزادی کشمیر وہ واحد تحریک ہے جو آج تک زندہ ہے اور آزادی تک زندہ رہے گی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر کشمیر کاز کے لئے کام کرنا ہے، انڈیا نے اقوام متحدہ میں جاکر فیصلہ کیا تھا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے گا لیکن انڈیا مکر گیا اور مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کے پہاڑ گرانے شروع کر دیئے، کشمیر میں آزاد پریس پر پابندی ہے، جن ملکوں میں پاکستانی مقیم ہیں وہ وہاں اپنے ہمسائیوں کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں معلومات دیں، مقررین کا کہنا تھا کہ سپین میں جنرل الیکشن ہورہے ہیں پاکستانی کمیونٹی جس سیاسی جماعت کو چاہیں ووٹ دیں لیکن ان سے یہ وعدہ لیں کہ وہ جیت کر مسئلہ کشمیر کو اپنی پارلیمنٹ میں اجاگر کریں گے، سوشلسٹ پارٹی اسپین کے نمائندہ خوسے ماریا سالا نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی مرضی سے جینے کا حق دیا جانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تائید کرنا ہے، ندائے کشمیر کے راجہ سونی نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو فیس بک، ٹویٹر اور دوسرے ذرائع ابلاغ کے ذریعے اجاگر کر سکتے ہیں۔