نوازشریف کو متعدد بیماریاں لاحق ہیں جن میں سب سے بڑامسئلہ امراض قلب ہے ،

موجودہ ہسپتال میں کارڈیک سنٹر کی سہولت موجود نہیں، خواجہ حارث چار مختلف بورڈز کی رپورٹ ریکارڈ پر آ چکی ہیں،ایک میڈیکل رپورٹ میں کچھ اور لکھا گیا ہے ،دوسری میں کچھ، جسٹس عامر فاروق عدالت نے نواز شریف کی جناح ہسپتال کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20فروری تک ملتوی کر دی

پیر 18 فروری 2019 17:05

نوازشریف کو متعدد بیماریاں لاحق ہیں جن میں سب سے بڑامسئلہ امراض قلب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی سماعت کے دور ان سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو متعدد بیماریاں لاحق ہیں جن میں سب سے بڑامسئلہ امراض قلب ہے،جس ہسپتال میں نوازشریف کو رکھا گیا وہاں پر کارڈیک سنٹر کی سہولت موجود نہیں۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی نے کی۔ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اہم ایشو یہ ہے کہ ابھی تک تشخیص کا عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ باقاعدہ علاج شروع ہی نہیں ہوا۔متعدد بیماریوں میں سے بڑی بیماری دل کا مرض ہے جس کا اس ہسپتال میں علاج ہی ممکن نہیں کس ہسپتال میں رکھا گیا ہے اس میں کارڈ یک یونٹ ہی نہیں ہے۔

جیل میں صحت بگڑ سکتی ہے، علاج کیلئے سزا معطلی کی استدعا ہے۔اس پر جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ مشروط طور پر سزا معطلی چاہتے ہیں ،اگر ہسپتال کی رپورٹ آنا باقی ہے تو یقینا آپ اس کی روشنی میں باقی دلائل دینا چاہیں گے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چار مختلف بورڈز کی رپورٹ ریکارڈ پر آ چکی ہیں۔ایک میڈیکل رپورٹ میں کچھ اور لکھا گیا ہے ،دوسری میں کچھ اورمیڈیکل رپورٹس میں درج دو مختلف ٹرمینالوجیز پر عدالت کی معاونت کریں۔

دو مختلف ٹرمینالوجیز سے الگ تاثر مل رہا ہے۔سابق وزیر اعظم۔کے وکیل نے کاہکہ سزائے موت اور عمر قید کے ملزمان کو بھی ہارڈشپ کے تحت ضمانت ملی۔جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ نواز شریف کو جو بھی کنڈیشن ہوگی وہ ڈاکٹرز بہتر بتا سکتے ہیں۔عدالت نے پنجاب حکومت کے نمائندے سے استفسارکیا کہ جناح ہسپتال میں جو ٹیسٹ جاری ہیں ان کی رپورٹ کب تک آجائیں گی جس پر نمائندے نے جواب دیاکہ ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا کہ رپورٹس کب آئیں گی ۔عدالت نے نواز شریف کی جناح ہسپتال کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20فروری تک ملتوی کردی جبکہ سابق وزیر اعظم کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر سماعت 2اپریل تک ملتوی کردی گئی ۔