بھارت کی ایک اور ہٹ دھرمی

بھارتی سفارتخانہ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے پر دباؤ بڑھانے کے لیے سرگرم ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 فروری 2019 16:47

بھارت کی ایک اور ہٹ دھرمی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 فروری 2019ء) : پاکستان کو عالمی اُفق پر اور سفارتی سطح پر اُبھرتا ہوا دیکھ کر بھارت سے ہرگز برداشت نہیں ہوا اور بھارت نے پاکستانی سفارتخانے پر امریکہ میں دباؤ بڑھانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک طرف مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر سیتیا پال ملک کو تبدیل کر کے کسی سابق فوجی افسر کو گورنر کاعہدہ سونپنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

واشنگٹن ذرائع کے مطابق بھارت کی نیشنل سکیورٹی کے مشیر اجیت ڈوول نے نریندر مودی سے ملاقات کر کے انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی اور کہا کہ موجودہ گورنر ریاست کے بگڑتے حالات کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے چنانچہ ان کو تبدیل کر کے کسی ایسے سابق فوجی افسر کو وہاں بھیجا جائے جو حساس نوعیت کے معاملات کو سنبھال سکے ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بھارت کے سیکرٹری خارجہ وجے گوکھلے نے واشنگٹن میں بھارتی سفارتی عملہ کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ان کا امتحان ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ اور امریکی قانون سازوں سے رابطے قائم کر کے پاکستان کے خلاف مہم کا آغاز کریں اور انہیں پلوامہ خودکش حملہ کے بارے میں اعتماد میں لیں تاکہ عالمی سطح پر پاکستان پر دباؤ بڑھایا جائے ۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی سفارتی عملہ امریکی ایوان بالا میں اپنے حمایت یافتہ قانون سازوں کے ذریعے پاکستان کو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے والا ملک قرار دلوانے کے لیے ایک قرارداد پیش کرنے کے لیے بھی کوشاں ہے ، اس مقصد کے لیے امریکی سینٹ میں انڈیا کاکس کمیٹی کے رکن سینیٹرتھام ٹیلس ، سینیٹر بل کسیڈی، سینیٹرشیروڈ براون اور سینیٹرکوری بوکر سے بات چیت چل رہی ہے ۔

ستر سے زائد امریکی قانون سازوں نے پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانہ اسرائیل اور دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف مہم چلائے ہوئے ہے لیکن تاحال اس بات کا علم نہیں ہو سکا کہ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانہ نے بھارتی مہم کا توڑ کرنے کے لیے کیا پلان مرتب کیا ہے ۔