عالمی منڈی میں پاکستانی صنعتوں کو سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کی ایک بڑی وجوہات زیادہ پیداواری لاگت ہے‘لاہور چیمبر

مارک اپ کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ میں نہ لایا گیا تو نہ صرف صنعت اور معیشت کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ مالی خسارہ بھی بڑھے گا ‘عہدیداران

پیر 18 فروری 2019 18:37

عالمی منڈی میں پاکستانی صنعتوں کو سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کی ایک بڑی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو سستے سرمائے کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مارک اپ فوری طور پر سنگل ڈیجٹ میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ عالمی منڈی میں پاکستانی صنعتوں کو سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کی ایک بڑی وجوہات زیادہ پیداواری لاگت ہے، اسے مد نظر رکھتے ہوئے مارک اپ ریٹ میں فوری کمی ہونی چاہیے تاکہ صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہو، نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو، کاروباری شعبے میں استحکام آئے اورتجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔

خواجہ شہزاد ناصر اور فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ مارک اپ کی زیادہ شرح کی وجہ سے معیشت کو تو فائدہ نہیں پہنچا البتہ کاروباری شعبے کو نقصان ہوا ہے، اگر زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مارک اپ کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ میں نہ لایا گیا تو نہ صرف صنعت اور معیشت کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ مالی خسارہ بھی بڑھے گا جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے توقع کی کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے فوری طور پر مارک اپ میں کمی کرے گا۔

متعلقہ عنوان :