میڈیکل بورڈ نے سفارشات حکومت کو بھجوا دیں،شہباز شریف

،مریم نواز اور دیگر نے نواز شریف کی ہسپتال میں عیادت کی بھائی اور صاحبزادی نے نواز شریف سے انکے علاج معالجے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ،نواز شریف کے علاج میں تاخیر زیادتی ہو گی‘ شہباز شریف اپنا کام مکمل کرکے علاج کیلئے لائحہ عمل بناکر دیدیا ، نوازشریف کو علاج کی ضرورت ہے اس لئے وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں ‘ پروفیسر عارف تجمل ٹیسٹوں اور حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر کوئی خطرہ نظر نہیں آیا ،علاج معالجے کا پلان دینے کے بعد ہمار اکام ختم ہو گیا ‘ سربراہ میڈیکل بورڈ حسن نواز کی اہلیہ اور بچوں نے بھی عیادت کی،کارکنوں کی جانب سے نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے کیمپ جاری ،صحتیابی کیلئے دعائیں

پیر 18 فروری 2019 19:02

میڈیکل بورڈ نے سفارشات حکومت کو بھجوا دیں،شہباز شریف
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) جناح ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی ہسٹری اور مختلف ٹیسٹوں کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد اپنی سفارشات حکومت کو بھجوا دیں، میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا ہے کہ اپنا کام مکمل کرکے علاج کیلئے لائحہ عمل بناکر دیدیا ہے ، نوازشریف کو علاج کی ضرورت ہے اس لئے وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں ،ٹیسٹوں اور ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر کوئی خطرہ نظر نہیں آیا ،شہباز شریف ، مریم نواز، حسن نواز کی اہلیہ اور بچوں نے بھی جناح ہسپتال میں نواز شریف کی عیادت کی ، بھائی اور صاحبزادی نے نواز شریف سے ان کے علاج معالجے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔

جناح ہسپتال میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کے تفصیلی معائنے کے بعد سفارشات پر مبنی رپورٹ حکام کو ارسال کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

ہمیں پہلے بورڈز کی رپورٹس کی کاپی بھی مل گئی تھیںجبکہ کچھ ٹیسٹ ایسے ہیں جو یہاں کئے گئے ان کے حوالے سے بھی حتمی جائزہ لینے کے بعد ہم نے اپنا کام مکمل کرکے سفارشات ارسال کردی ہیں ۔

بورڈ نے اپنا کام مکمل کر کے علاج معالجے کیلئے لائحہ عمل دیدیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارا کام علاج معالجے کے پلان کے بعد ختم ہو گیا ہے ، مریض کی خواہش ہے کہ وہ یہاں علاج کرانا چاہتا ہے یا نہیں اورمریض کی مرضی کے بغیر علاج نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوںنے کہا کہ جناح ہسپتال یہ نہیں کہہ رہا کہ ہم علاج نہیں کریںگے یا علاج نہیںکر سکتے ، ٹیسٹوں کے مطابق اور حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طو رپر کوئی خطرہ نظر نہیں آیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکام سمجھیں گے تو یہاںعلاج جاری رہے گا اور جو بھی ہدایات ملیں گی اس کے مطابق عمل ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ مریض کی رپورٹس اس کا کانفیڈیشنل رائٹ ہے او رآپ کو بتایاہے کہ انکے علاج کے حوالے سے لائحہ عمل بنا دیا ہے ۔ انہوںنے ایک بار پھر کہا کہ جناح ہسپتال میں ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات میسر ہیں تاہم اس کا فیصلہ حکام نے کرنا ہے کہ جناحکی سروسز درکار ہیں یا نہیں ۔

انہوںنے کہا کہ ہمارے بورڈ نے آگے کسی بورڈ پر ذمہ دار ی نہیں ڈالی بلکہ حتمی سفارشات پیش کی ہیں ۔ نواز شریف کو علاج کی ضرورت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ انہیں علاج کی ضرورت ہے تو وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔ ۔مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز بھی جناح ہسپتال میں زیر علاج اپنے بھائی نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی ۔

شہبازشریف تقریباً50منٹ تک اپنے بھائی کے ہمراہ موجود رہنے کے بعد واپس روانہ ہو گئے ۔میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کا علاج ہونا چاہیے ، علاج میں ایک منٹ کی تاخیر بھی ظلم اور زیادتی ہو گی ۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ آشیانہ ہائوسنگ کیس جھوٹا کیس ہے اور عدالت میں بھی یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کمر میں تکلیف کا علاج بھی چل رہا ہے ۔

مریم نواز کی ہسپتال آمد کے موقع پر سکیورٹی اہلکاروں اور کارکنوں کی دھکم پیل کی وجہ سے جناح ہسپتال کی راہداری کا دروازہ ٹوٹ گیا جبکہ اس موقع پر ڈاکٹرز اور مریضوں کے لواحقین بھی دھکم پیل کی زد میں آئے ۔مسلم لیگ (ن ) کے کارکنوں کی جانب سے جناح ہسپتال کے باہر نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے کیمپ جاری رہا جہاں کارکن نواز شریف کی صحتیابی کیلئے قرآن پاک کی تلاوت اور دعائیں کرتے رہے ۔