کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے افسران کروڑوں روپے لوٹ کر رفو چکرہوگئے

کلب کی ممبر شپ اور سکیورٹی کے نام پر لوٹ مار ، موبائل فون کے بل بھی سرکاری فنڈز سے ادا کئے لوٹ مار مچانے والے ریگولیٹری اتھارٹی سے اربوں روپے وصول نہ ہوسکے

پیر 18 فروری 2019 19:36

کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے افسران کروڑوں  روپے لوٹ کر رفو چکرہوگئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2019ء) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ افسران نے غیر قانونی طریقہ سے ملین روپے لوٹ لئے ‘ لوٹنے والوں میں سی سی پی کے چیئرمین جوزف ولسن اور اکرام الحق قریشی بھی شامل ہیں اس کے علاوہ معین بیٹلی اور شہزاد عنصر کے علاوہ ودیا ایس خلیل بھی شامل ہیں انہوں نے مجموعی طور پر قومی خزانہ سے الائونسزکی مدمیں 3.7 ملین روپے اپنے اکائونٹس میں منتقل کئے ہیں یہ ادارہ عوام کے مفادکیلئے بنایا گیا تھا لیکن اس ادارہ کے افسران نے عوامی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے قومی خزانہ کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے اورکروڑوں روپے لوٹ لئے گئے ہیں سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ اس ادارہ کے چیئرپرسن اور ممبران نے بھی فیول کی مدمیں 44 لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈال رکھا ہے اس کے علاوہ پانچ ریگولیٹری اتھارٹی سے تین ارب12 کروڑ روپے کی ریکوری کو بھی یقینی نہیں بنایا جاسکا۔

(جاری ہے)

ریگولیٹری اتھارٹی نے فیس کی مدمیں وصول کئے گئے فنڈز مین سے تین فیصد سی سی پی کو دینے کے پابند ہین لیکن یہ فنڈز ابھی تک فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔ ایس ای سی پی 218 ملین‘ نپرا 92 ملین‘ اوگرا 53 ملین‘ پی ٹی اے 2122 ملین جبکہ پیمرا نے 636 ملین روپے کی ادائیگی کرنا ہے۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ سی سی پی کے چیئرپرسن اور ممبران نے سرکاری فنڈز سے کلب کی ممبر شپ بھی حاصل کر رکھی ہے جس پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ہین اس کے علاوہ ان افسران نے موبائل فون کے بلوں کے نام پر بھی لوٹ مار مچا رکھی ہے اور لاکھوں روپے سیکیورٹی کے نام پر لٹائے گئے ہیں اس حوالے سے سی سی پی کے افسران اپنی وضاحت دینے پر راضی بھی نہیں اور لوٹی ہوئی دولت بھی واپس کرنے پر تیار نہیں ہے۔