برطانیہ : لیبر پارٹی کے 7اراکین نے پارٹی چھوڑ دی ، بریگزٹ کو بڑا دھچکا

ْ لیبر پارٹی اب ان پالیسیوں پر چل رہی ہے جو ہماری قومی سلامتی کو کمزور کرسکتی ہیں، اراکین

پیر 18 فروری 2019 21:55

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2019ء) برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے 7 اراکین نے بریگزٹ کی وجہ سے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔ 7 اراکین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ لیبر پارٹی اب ان پالیسیوں پر چل رہی ہے جو ہماری قومی سلامتی کو کمزور کرسکتی ہیں،ان ممالک کے بیانات کو تسلیم کررہی ہیں جو ہمارے ملک کے لیے خطرہ ہیں اور بریگزٹ کے چیلنج سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے‘۔

ان 7 اراکین نے لبرل ڈیموکریٹس نامی جماعت میں شمولیت سے انکار کرتے ہوئے دیگر جماعتوں کے اراکین کو برطانوی سیاست میں نئی جماعت کے قیام میں مدد کرنے پراصرار کیا ہے۔لیبر پارٹی کے اراکین کی جانب سے یہ اعلان پارٹی میں موجو سوشلسٹ اور سینٹرلسٹ کے درمیان جاری کشیدگی کے نتیجے میں آیا ہے جو خود کو برطانیہ کے ملازمت پیشہ طبقے کے نمائندے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ اعلان برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے قبل ایک بڑا سیاسی نقصان ہے جس کی وجہ سیملک کی دو بڑی جماعتیں کنزرویٹوز اور لیبر پرو- بریگزٹ اور پرو ط یورپی یونین میں تقسیم ہوگئی ہیں۔خیال رہے کہ لیبر پارٹی کے اکثر قانون ساز جیرمی کوربین کی قیادت سے ناخوش ہیں جنہوں نے 2015 میں قیادت سنبھالی تھی۔وہ جیرمی کوربین کو کنزرویٹو جماعت کی وزیراعظم تھریسامے کے یورپی یونین چھوڑنے کے منصوبے پر کمزور اپوزیشن بنانے کا الزام عائد کرتے ہیں ، اس کے ساتھ ہی پارٹی میں یہودی مخالف خیالات کی بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار بھی ٹھہراتے ہیں۔

برطانیہ کی اپوزیشن جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے 7 اراکین لیبر پارٹی کے 256 قانون سازوں یا برطانوی پارلیمنٹ کے 650 قانون سازوں کا ایک چھوٹا سا حصہ ہیں۔تاہم یہ لیبر پارٹی میں 1981 کے بعد سے پہلا بڑا دھچکا ہے جب 4 سینئر اراکین نے علیحدگی اختیار کرکے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی بنائی تھی۔لوسیانا برجر نے اپنے 6 ساتھیوں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ’ لیبر پارٹی یہودی مخالف ادارہ بن گیا تھا،میں اپنے پیچھے غنڈہ گردی، تعصب کی ثقافت کو پیچھے چھوڑ رہی ہوں‘۔

لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ لوسیانا برجر جو کہ یہودی ہیں، انہیں شمال مغربی برطانیہ میں مقامی پارٹی کے کچھ اراکین کی جانب سے دھمکایا جاتا رہا ہے۔اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے پر برطانوی سیاست میں بڑا انتشار پیدا ہوجائے۔