ہم نے پاکستان سے 2 طیارے کرائے پر حاصل کیے اور ایمرٹس ائیرلائن کی بنیاد رکھی

دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دنیا کی سب سے بہترین ائیرلائن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تفصیلات جاری کردیں

muhammad ali محمد علی پیر 18 فروری 2019 22:54

ہم نے پاکستان سے 2 طیارے کرائے پر حاصل کیے اور ایمرٹس ائیرلائن کی بنیاد ..
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 فروری2019ء) ہم نے پاکستان سے 2 طیارے کرائے پر حاصل کیے اور ایمرٹس ائیرلائن کی بنیاد رکھی، دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دنیا کی سب سے بہترین ائیرلائن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تفصیلات جاری کردیں۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے دنیا کی سب سے بہترین قرار دی جانے والی ائیرلائن ایمرٹس سے متعلق دلچسپ انکشافات کیے گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم اپنی کتاب میں بتاتے ہیں کہ انہیں ایمرٹس لائن کی بنیاد رکھنے اور اسے چلانے میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم بتاتے ہیں کہ انہوں نے 1970 کے آخر میں دبئی میں اوپن سکائی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

اوپن سکائی پالیسی کا اعلان دنیا بھر کی ائیرلائنز اور سرمایہ کاروں کو دبئی کی جانب راغب کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔

تاہم اس وقت خلیجی ممالک کی سب سے بڑی ائیرلائن گلف ائیر نے ان کے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ گلف ائیر کی جانب سے انہیں دھمکی دی گئی کہ اگر وہ اوپن سکائی پالیسی ترک نہیں کرتے، تو ایسے میں گلف ائیر دبئی ائیرپورٹ کا استعمال اور دبئی کیلئے فلائٹ آپریشن بند کر دے گی۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم مزید بتاتے ہیں کہ انہوں نے گلف ائیر کے حکام سے مذاکرات کیے انہیں منانے کی بھرپور کوشش کی، تاہم وہ بضد رہے کہ اوپن سکائی پالیسی ترک کی جائے۔

شیخ محمد بن راشد المکتوم بتاتے ہیں کہ انہوں نے گلف ائیر کا یہ مطالبہ قبول کرنے سے انکار کر دیا جس پر انہیں کہا گیا کہ وہ 6 ماہ تک اگر اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتے، تو ایسے میں گلف ائیرلائن دبئی ائیرپورٹ کا استعمال اور فلائٹ آپریشن بند کر دے گی۔ ایسی صورتحال میں انہوں نے ایک نجی ائیرلائن کے مینیجر کو دبئی ملاقات کیلئے مدعو کیا اور ایک نئی ائیرلائن کے قیام سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

کمپنی کا مینیجر اپنے شعبہ میں خاصی مہارت رکھتا تھا اور پھر اس نے ایک ٹیم بنا کر مجھے دی۔ اس شخص نے مشورہ دیا کہ نئی ائیرلائن کا نام دبئی ائیر رکھا جائے۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم بتاتے ہیں کہ انہوں نے یہ مشورہ قبول نہیں کیا، انہوں نے نئی ائیرلائن کا نام ایمرٹس رکھا، اور ہدایت کی کہ طیاروں پر متحدہ عرب امارات کا جھنڈا آویزاں کیا جائے۔

شیخ محمد بن راشد المکتوم بتاتے ہیں کہ ایمرٹس ائیرلائن کے قیام کیلئے 10 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی، جبکہ پاکستان ائیرلائن سے 2 طیارے کرائے پر حاصل کرکے ابتدائی طور پر ائیرلائن کے آپریشنز کے آغاز کیلئے استعمال کیا گیا۔ اب دہائیوں کی محنت کے بعد ایمرٹس ائیرلائن دنیا کی سب سے بہترین ائیرلائن میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔ ایمرٹس ائیرلائن سالانہ 6 کروڑ لوگوں سے زائد لوگوں کو سفر کی سہولیات فراہم کرتی ہے۔ جبکہ اس کا سالانہ منافع 28 ارب ڈالرز سے زائد ہے۔