مستقل باشندگی کے قانون کیساتھ کسی بھی چھیڑ چھاڑ کو ہرگزبرداشت نہیں کیا جائیگا‘حریت قیادت

بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ35Aکی سماعت کے موقع پر مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی جائیگی ، مشترکہ حریت قیادت گذشتہ70 برسوں خاص طورپر گذشتہ 30 برس سے کشمیری عوام جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کا خمیازہ بھگت رہے ہیں

منگل 19 فروری 2019 12:11

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے مقبوضہ علاقے کے مستقل اور پشتینی باشندگی قانون 35Aسے متعلق مقدمے کی بھارتی سپریم کورٹ میںسماعت کے حوالے سے کہاہے کہ وہ اس ضمن میں بار ایسوسی ایشن کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں کیونکہ اس سلسلے میں مقدمے کی سماعت 20 اور21 فروری کو ہو رہی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قائدین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری عوام سے کہاہے کہ مقدمے کی سماعت کی حتمی تاریخ کا پتہ چونکہ ایک دن پہلے شام 7 بجے تک معلوم ہوجاتا ہے لہذا جس دن بھی35A سے متعلق سماعت ہوگی وہ اُس دن مکمل احتجاجی ہڑتال کر کے اپنی اس موقف کو واضح کریں کہ مستقل باشندگی کے قانون کیساتھ کسی بھی چھیڑ چھاڑ کو ہرگزبرداشت نہیں کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ درحقیقت کشمیرکے مستقل باشندگی کے قانون کو ختم کرنے کی شرارت آمیزسازش کے پیچھے ریاست جموںو کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو بسا کرکے یہاں کے آبادی کے تناسب کوبگاڑنے کا مقصد کار فرما ہے تاکہ اس تنازعہ کی ہیئت و حیثیت کو تبدیل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی کیونکہ یہ قانون ہم سب کیلئے بحثیت قوم کے بقاء کی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

حریت قائدین نے کہا ہے کہ یہ قانون ریاست جموںو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کیساتھ براہ راست وابستہ ہے کیونکہ کشمیری عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کے حوالے سے اپناپیدائشی حق، حق خود ارادیت نہیں دیا گیا ہے جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوںمیں دی ہے ۔انہوںنے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے گذشتہ سال بھی یک زبان ہو کر بھارت کو یہ واضح پیغام دیا تھا کہ وہ کسی بھی بھارتی سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور وہ آج بھی اپنے اس موقف پر چٹان کی طرح قائم ہیں۔

سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال جس میں کشمیری عوام کا وجود ہی خطر ہ سے دوچار ہے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ70 برسوں خاص طورپر گذشتہ 30 برس سے کشمیری عوام جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور اب صورتحال یہ ہے کہ ہمارا وجود ہی خطرے میں پڑگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اورحریت قیادت اپنی شناخت اورجموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کسی بھی سازش کی بھر پور مزاحمت کرینگے اور اس کیلئے اپنی جان دینے اور عوامی سطح پر ایک بھر پور سیاسی تحریک چلانے کیلئے تیار ہیں۔