مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین کا جموں اور بھارت میں کشمیریوں پر حملوں اور انہیں ہراساں کئے جانے کے خلاف سرینگر میںاحتجاجی مظاہرہ

منگل 19 فروری 2019 12:11

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین نے جموں اور بھارت میں کشمیریوں پر حملوں اور انہیں ہراساں کئے جانے کے خلاف سرینگر میںاحتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مظاہرے کا اہتمام سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن سمیت سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم ایمپلائز جوئنٹ کنسلٹیٹیوکمیٹی نے کیا تھا۔

ملازمین پریس کالونی سرینگر میں جمع ہوئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایمپلائز جوئنٹ کنسلٹیٹیو کمیٹی کے صدر اعجاز خان نے ایک بیان میں کہاکہ سرکاری ملازمین، طلباء اور تاجروں سمیت کشمیریوں کوروزانہ کی بنیاد پر ہراساں اوران کی املاک کو تباہ کیا جارہا ہے اور ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم ان کارروائیوں کے ذمہ دار شرپسندوں کو سزادینے کا مطالبہ کرتے ہیں جن کی پشت پناہی چندسیاسی جماعتیں کررہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اتوار کو جموں میں ملازمین کے کوارٹرز پر پٹرول بم پھینکا گیاجس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ اعجاز خان نے کہاکہ جموں میں یہ کس قسم کاکرفیو نافذ ہے جہاں ہندو انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہی ملازمین نے کہاکہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں یقین رکھتے ہیں اورانہوں نے وادی کشمیر میںغیر مسلموں کے تحفظ کو ہمیشہ ترجیح بنایاہے۔

انہوں نے بھارت کے وزیر داخلہ اورگورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر سے باہر رہنے والے تمام کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔ دریں اثناء جموں وکشمیر کلرکل سٹاف ایسوسی ایشن نے بھی پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے جموں میں درباموملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کامطالبہ کیاہے۔ انہوں نے جموںمیں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے ملازمین پر حملوں اورانہیں ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی۔

متعلقہ عنوان :