Live Updates

پلوامہ حملے کی پیشن گوئی جولائی2018ء میں ہی کر دی گئی تھی

بھارتی شہری نے جولائی 2018ء میں ہی مودی سرکار کے گھناؤنے منصوبے سے پردہ اُٹھا دیا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 فروری 2019 12:05

پلوامہ حملے کی پیشن گوئی جولائی2018ء میں ہی کر دی گئی تھی
ممبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 فروری 2019ء) : 14 فروری 2019ء کو بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2547 اہلکاروں پر مشتمل قافلہ 78 بسوں میں جموں سے سرینگر جارہا تھا، سری نگر جموں شاہراہ پر پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، قریبی گاڑیاں بھی دھماکہ کی زد میں آگئیں۔ حملے میں 44 اہلکار ہلاک، 20 زخمی ہوئے جس کے بعد بھارت نے بغیر سوچے سمجھے الزام پاکستان پر عائد کر دیا تھا۔

تاہم حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک بھارت شہری کی پوسٹ وائرل ہوئی جس نے جولائی 2018ء میں ہی مودی سرکار کی اس گھناؤنی منصوبہ بندی سے پردہ اُٹھا دیا تھا۔ بھارتی شہری گوپن موزز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر اپنی پوسٹ میں پیشن گوئی کی کہ 2019ء کے انتخابات آتے ہی کشمیر میں کچھ معصوم فوجیوں کو مار دیا جائے گا۔

(جاری ہے)



حیرت انگیز طور پر گوپن نے یہ پیشن گوئی 10 جولائی 2018ء کو کی تھی لیکن 2019ء فروری میں گوپن کی یہ پیشن گوئی پلوامہ حملے کی شکل میں بالکل سچ ثابت ہو گئی۔

گوپن موزز بھارت کی شمال مشرقی ریاست مانی پور کے دارالحکومت امپال کا رہائشی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کے اپنے شہری ہی اپنی مودی سرکار کی اس گھناؤنی سازش کا راز فاش کرنے کے لیے آواز اُٹھا رہے ہیں۔ حال ہی میں بھارتی پروفیسر نے بھی پلوامہ حملے پر اپنی ہی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ بھارتی پروفیسر کا کہنا تھا کہ مودی صرف لاشوں پر سیاست کرنا جانتے ہیں۔

بھارتی پروفیسر اشوک سوائین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو موت کا سودا گر قرار دے دیا۔ سوئیڈن میں پروگرام آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے بھارتی نژاد ڈائریکٹر ایسوسی ایٹ پروفیسر اشوک سوائین نے بھارتی وزیراعظم پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی صرف لاشوں پر سیاست کرنا جانتے ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی پروفیسر نے کہا کہ مودی نےانتخابات جیتنے کے لیے 2002ء میں گودھرا ٹرین آتشزدگی کے واقعے کی 59 لاشوں کو استعمال کیا اور اب پلوامہ میں ہلاک فوجیوں کی لاشوں کے ساتھ بھی وہی کر رہے ہیں۔

اشوک سوائن نے کہا کہ اڑی واقعے پر مودی نے دریائے سندھ کے پانی کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔ اشوک نے مزید کہا کہ پلوامہ واقعہ پر پاکستان کو ذمہ دار کیوں قرار دیا جا رہا ہے؟ عادل احمد ڈار کیوں پلوامہ میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار بنا؟ اس لیے کہ اس کو اسکول سے واپسی پر بھارتی فورسزنے زمین پر ناک رگڑوائی تھی۔ واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت پاکستان دشمنی میں اندھا ہو گیا ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک نے اپنے اپنے سفیروں کو بھی واپس بُلا لیا۔قبل ازیں انتہا پسند تنظیم مہاراشٹرنونیرمان سینا کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے بعد بھارتی میوزک کمپنی نے یوٹیوب سے پاکستانی گلوکاروں کےگانے بھی ہٹا دیے تھے۔ جبکہ کرکٹ کلب آف انڈیا میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی تصاویر کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کا بطور کرکٹر پورٹریٹ کرکٹ کلب آف انڈیا کی عمارت میں نصب تھا جسے پلوامہ واقعہ کے بعد ہٹا دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ بھارت میں پی ایس ایل کی نشریات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ، جبکہ گذشتہ روز پاکستانی فلمسٹارز کے بھارتی فلموں میں کام کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات