نواز شریف کی انجیو گرافی کیلئے کہا ہے ، حکومت جو ہدایات دیگی اس پر عمل کیا جائے گا‘پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل

سابق وزیر اعظم کی طبیعت بہتر ہے،گردوں میں معمولی پتھری ہے جو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ‘سربراہ میڈیکل بورڈ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 19 فروری 2019 14:36

نواز شریف کی انجیو گرافی کیلئے کہا ہے ، حکومت جو ہدایات دیگی اس پر عمل ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2019ء) جناح ہسپتال میں سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے علاج کیلئے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا ہے کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کیلئے کہا ہے ، حکومت جو ہدایات دے گی اس پر عمل کیا جائے گا ،سابق وزیر اعظم کی طبیعت بہتر ہے،گردوں میں معمولی پتھری ہے جو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر عارف تجمل نے کہا کہ نواز شریف کی شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول میں ہے،ہم نے حکومت کو کہا ہے میاں نواز شریف کی انجیو گرافی کرائی جائے ،ہمارے پاس بہترین مشین موجود ہے،اب حکومت کی مرضی پر ہے کہ کب میاں صاحب کے ٹیسٹ کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا ٹروپ ٹیسٹ کافی مرتبہ ہو چکا ہے ایک دو مرتبہ تکلیف بھی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے،انکے گردوں میں معمولی پتھری ہے جو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے،حکومت جو ہمیں کہے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔اس موقع پر ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹرعاصم حمید نے کہا کہ نوازشریف کی شوگر اور بلڈ ٹیسٹ نارمل ہیں، میڈیکل بورڈ نے جو تجاویز دی تھیں اسے محکمہ داخلہ کو بھجوا دیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف میڈیکل بورڈ بنانے کاکہاتھا اس بورڈ کاکام مکمل ہو گیاہے،پتہ چل گیا ہے کہ نوازشریف کو کیا مرض ہے ،انہیں انجیوگرافی کی ضرورت ہے، جناح ہسپتال میں نوازشریف کی انجیو گرافی کیلئے جدید مشین موجود ہے اور انکی تیاری مکمل ہے، اگر ہدایات ملیں تو توان کی انجیو گرافی کر دیں گے۔

ڈاکٹر عاصم حمید نے کہا کہ نوازشریف سمیت کسی بھی مریض کی اجازت کے بغیر کوئی ٹیسٹ نہیں کیاجاتا، نوازشریف کاپراناریکارڈ دیکھا اور کارڈیالوجسٹ نے چیک کرکے اپنی رپورٹ دی ہے۔نوازشریف کی طبیعت ٹھیک ہے۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو جنوری کو پی آئی سی نے تمام ٹیسٹ کے بعد تجویز کیا تھا کہ نوازشریف دل کے مرض میں مبتلا ہیںاور انہیں جلد علاج کی ضرورت ہے، پی آئی سی اور سروسز ہسپتال کی رپورٹس میں بھی انجیوگرافی تجویز کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی انجیوگرافی کی کاپی ابھی تک موصول نہیں ہوئی، جب تک انجیوگرافی کی تفصیلات نہیں ملیں گی اس وقت حتمی طورپر کچھ نہیں کہہ سکتے۔