نوجوت سنگھ سدھو کو ''کپل شرما شو'' سے نکالے جانے کا معاملہ

پروگرام کے میزبان کپل شرما انتہا پسندوں پر برس پڑے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 فروری 2019 16:39

نوجوت سنگھ سدھو کو ''کپل شرما شو'' سے نکالے جانے کا معاملہ
ممبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 فروری 2019ء) : پلوامہ حملے پر بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستان پر الزام تراشی سے انکار کیا تو نوجوت سنگھ سدھو کو کپل شرما شو سے ہی نکال دیا گیا ۔ اس معاملے پر پروگرام کے میزبان کپل شرما خود میدان میں آگئے اور نوجوت سنگھ سدھو کےخلاف بولنے والے بھارتی انتہا پسندوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ کپل شرما کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس معاملے کا کوئی ٹھوس حل نکلنا چاہئیے۔

یہ کہہ دینا کہ اُس کو نکال دو، اس پر پابندی لگا دو، سدھو جی کو شو سے نکال دو۔ آپ مجھے بتا دیں کہ اگر سدھو جی کو شو سے نکال کر اس مسئلے کا حل نکل سکتا ہے تو سدھو جی خود اتنے سمجھدار اور ذمہ دار ہیں کہ وہ خود ہی شو چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ یہ لوگوں کو پہیش ٹیگ چلا کر گمراہ کر رہے ہیں کہ بائیکاٹ سدھو ، بائیکاٹ کپل شرما شو۔

(جاری ہے)

میرا ماننا ہے کہ ہمیں مدعے کی بات کرنی چاہئیے۔

جو اصل مسئلہ ہے اُسی پر توجہ دینی چاہئیے نہ کہ ادھر اُدھر کی باتیں کر کے نوجوان نسل کو گمراہ کیا جانا اور ان کا دھیان بٹایا جانا چاہئیے۔ واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام عائد کیا اور اس حوالے سے بھارتی میڈیا نے بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ اس حملے کی مذمت کریں اور اس معاملے میں پاکستان کا نام بھی لیں لیکن نوجوت سنگھ سدھو نے ایسا نہیں کیا جس کے بعد ان کے خلاف ایک نفرت انگیز مہم کا آغاز کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کپل شرما شو کی تحریک بھی چلائی گئی، جس کےبعد نوجوت سنگھ سدھو کو کپل شرما شو سے ہی نکال دیا گیا۔ واضح رہے کہ سابق کرکٹر اور بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے گریز کرتے ہوئے بیان دیا تھا کہ دہشت گردی کا تعلق کسی ایک مذہب سے نہیں ہے۔اگر جان اس طرف جا رہی ہے تو جان اُس طرف بھی جا رہی ہے۔