محکمہ داخلہ نے نوازشریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا ،

شہباز شریف ، مریم اور حسن نواز کی اہلیہ نے عیادت کی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا ،انجیو گرافی کیلئے کہا ہے ،حکومت سے جو ہدایات ملیں گی عمل کیا جائیگا‘ سربراہ میڈیکل بورڈ ہمارے پاس بہترین مشین موجود ہے ،حکومت پر منحصر ہے کب اینجیو گرافی کرنی ہے،گردوں میں پتھری اتنا بڑا مسئلہ نہیں‘ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل میڈیکل بورڈ کی سفارشات آ جانے کے بعد نوازشریف کے علاج میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ‘ شہباز شریف /والد کا حوصلہ بلند ہے ‘ مریم نواز

منگل 19 فروری 2019 19:00

محکمہ داخلہ نے نوازشریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2019ء) محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا ،شہباز شریف ، مریم نواز اور حسن نواز کی اہلیہ نے گزشتہ روز بھی جناح ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی ، مریم نواز کی ہسپتال آمد کے موقع پر دوسرے روز بھی شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی جس سے ہسپتال کے دروازے کو نقصان پہنچا ۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز بھی میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا گیا ۔میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کیلئے کہا ہے اور حکومت سے جو ہدایات ملیں گی اس پر عمل کیا جائے گا ،ہمارے پاس بہترین مشین موجود ہے تاہم حکومت کے جواب کا انتظار ہے کہ کب اینجیو گرافی کرنی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا ٹروپ ٹیسٹ کافی مرتبہ ہو چکا ہے ،نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے،انکے گردوں میں معمولی پتھری ہے جو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ،حکومت جو ہمیں کہے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جناح ہسپتال ڈاکٹرعاصم حمید نے کہا کہ نوازشریف کی شوگر اور بلڈ پریشر نامل ہے ، میڈیکل بورڈ نے جو تجاویز دی تھیں اسے محکمہ داخلہ کو بھجوا دیاگیاہے، حکومت نے صرف میڈیکل بورڈ بناکر سفارشات کا کہا تھا جو مکمل ہو گیا ہے ،پتہ چل گیا ہے کہ نوازشریف کو کیا مرض ہے ،انہیں انجیوگرافی کی ضرورت ہے، جناح ہسپتال میں انجیو گرافی کیلئے جدید مشین موجود ہے اور ان کی تیاری مکمل ہے، اگر ہدایات ملیں تو توان کی انجیو گرافی کر دیں گے۔

ڈاکٹر عاصم حمید نے کہا کہ نوازشریف سمیت کسی بھی مریض کی اجازت کے بغیر کوئی ٹیسٹ نہیں کیاجاتا، نوازشریف کاپراناریکارڈ دیکھا اور کارڈیالوجسٹ نے اس کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ دی ہے۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو جنوری کو پی آئی سی نے تمام ٹیسٹ کے بعد تجویز کیا تھا کہ نوازشریف دل کے مرض میں مبتلا ہیںاور انہیں جلد علاج کی ضرورت ہے، پی آئی سی اور سروسز ہسپتال کی رپورٹس میں بھی انجیوگرافی تجویز کی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا ۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز جو بہتر سمجھتے ہیں نوازشریف کو علاج فراہم کریں ،اگر نوازشریف کی انجیو گرافی ہونی چاہیے تو جناح ہسپتال کا میڈیکل بورڈ کرے ،علاج کی ذمہ داری ڈاکٹرز کی ہے جو وہ مناسب سمجھتے ہیں کریں ۔ نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف ، صاحبزادی مریم نواز اور بہو نے جناح ہسپتال میں نواز شریف کی عیادت کی ۔

شہباز شریف اور مریم نواز نے نواز شریف سے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ روانگی کے موقع پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کے علاج کیلئے جو سفارشات دی ہیں حکومت اس پر عملدرآمد کرے ۔میڈیکل بورڈ کی سفارشات آ جانے کے بعد نوازشریف کے علاج میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ۔ شہباز شریف نے اس موقع پر کسی بھی سیاسی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا ۔

پلوامہ کے واقعہ کے بعد بھارت کے پراپیگنڈے کے حوالے سے سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ یہ سارا کیا دھرابھارت کا ہے،جوکچھ ہو رہاہے اس کا ذمہ دار مودی ہے۔مریم نواز نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت ویسی ہی ہے جیسے پہلے تھی ،والد پورے حوصلے میں ہیں ۔ مریم نواز کی آمد کے موقع پر گزشتہ روز بھی بد نظمی دیکھنے میں آئی ، پولیس اور کارکنوں کی دھکم پیل کی وجہ سے ہسپتال کا دروازے کو نقصان پہنچا۔ پارٹی قائد محمد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے لیگی کارکنوں کا کیمپ جاری ہے جس میں نواز شریف کی جلد صحتیابی کے لئے دعائیں کی جاتی رہیں۔