تحریک لبیک کے راہنماﺅں کی رہائی‘ ہائی کورٹ نے 2روز میں حکومت سے جواب طلب کرلیا

عدالت ٹی ایل پی کے تمام قائدین کی نظر بندی ختم کر کے رہائی کا حکم دے. درخواست میں استدعا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 فروری 2019 13:38

تحریک لبیک کے راہنماﺅں کی رہائی‘ ہائی کورٹ نے 2روز میں حکومت سے جواب ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 فروری۔2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک لبیک پاکستان کے راہنماﺅں کی نظر بندی ختم کرنے سے متعلق دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے 2 روز میں رپورٹ طلب کرلی ہے. عدالت عالیہ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تحریک لبیک پاکستان کی درخواست پر سماعت کی. عدالت نے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر سرگودھا سے 2 دن میں رپورٹ طلب کر لی‘دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل آباد سمیت دیگر اضلاع سے تحریک لبیک کے قائدین کو نظر بند کر دیا گیا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پی او فیصل آباد نے تحریک لبیک کے قائدین کو ملاقات کے لیے بلایا اور گرفتار کر لیا جبکہ 23 نومبر 2018 کو حراست میں لے کر ایک ماہ بعد انہیں رہا کر دیا گیا. عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ رہائی کے ایک گھنٹے کے بعد ہی انہیں پھر حراست میں لے لیا گیا‘وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ ٹی ایل پی کے تمام قائدین کی نظر بندی ختم کر کے رہائی کا حکم دے.

عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے 2 روز میں رپورٹ طلب کرلی. 18 فروری 2019 کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور دیگر راہنماﺅں کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی. واضح رہے کہ گزشتہ سال توہین مذہب کے مقدمے میں سپریم کورٹ کی جانب سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو رہا کیے جانے کے فیصلے کے خلاف تحریک لبیک پاکستان نے پرتشدد مظاہروں کیے تھے اور اس دوران املاک کو نقصان پہنچایا تھا.

خادم حسین رضوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن کے دوران 23 نومبر کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا. اس کریک ڈاﺅن کا آغاز آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک کی جانب سے مظاہرے دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا تھا.