ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام ٹیکسوں کو ایک جگہ کلب کیا جا ئیگا‘میاں اسلم اقبال

حکومت نے چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو فروغ دینے کے لئے انقلابی سکیمیں دی ہیںجن کا اجراء آئندہ ماہ کیا جائیگا تمام فیصلوں میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے،کارباری جگہوں پرانسپکشن کو ختم کیا جا رہا ہے‘صوبائی وزیر کا خطاب

بدھ 20 فروری 2019 14:07

ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام ٹیکسوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام ٹیکسوں کو ایک جگہ کلب کیا جا ئے گا،حکومت نے چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو فروغ دینے کے لئے انقلابی سکیمیں دی ہیںجن کا اجراء آئندہ ماہ کیا جائے گا،کاروباری برادری کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ہماری ترجیح ہے،ایز آف ڈوئنگ بزنس پر کا م ہو رہا ہے،تمام فیصلوں میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے،کارباری جگہوں پرانسپکشن کو ختم کیا جا رہا ہے ،کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے پنجاب سمال انڈسٹری کی طرف سے تین پروگرامز کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں نیو سٹارٹ اپ ،کریڈٹ گارنٹی سکیم اور لون مارک اپ سپورٹ پروگرام شامل ہے، طالب علموں کو نئے کاروبار کے آغاز کے لیے قرضے دئیے جائیں گئے،خواتین کیلئے خصوصی مراعات رکھی گئی ہیں،انڈسٹریل کلسٹرز کی ڈویلپمنٹ اور ون ونڈو سہولت سنٹر پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

چار نئی ٹیکنیکل یونیوسٹیاں بنائی جائے گئی۔ان خیالات کا اظہارصوبائی وزیر برائے صنعت،تجارت و سرمایہ کاری میاں اسلم اقبال نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل آفس لاہور میں کارباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اور ٹی ڈیپ کے سابق چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہاکہ حکومت ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور اور پنجاب کے ٹریڈ چیمبرز کو آفس کیلئے زمین دے۔

ان چیمبرز کی وجہ سے ہی ملکی معیشت کا پہیہ چلتا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین عبدالرؤف مختار نے کہاکہ پنجاب میں انڈسٹریل کلسٹرز،اسٹیٹس اور زون کے قیام کے ساتھ ساتھ موجودہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں کاٹیج انڈسٹری کے لئے خصوصی جگہ کا تعین کیا جائے۔کاٹیج انڈسٹری کو سٹیٹ بینک اور ا یس ایم ای بینک کی طرف سے کم مارک اپ پر قرضے دئیے جائیں۔

پنجاب کے انڈسٹریل شہروں،لاہور،گوجرانوالہ،سیالکوٹ،فیصل آباد اور رحیم یار خان،میں اسپیشل اکنامک زونز کا قیام کیا جائے۔تجارت کے فروغ کے لئے انڈسٹریل ڈیٹا بیس کا قیام اور ٹریڈ پورٹل کا اجرا کیا جائے۔ڈبل ٹیکسیشن،کسٹم ڈیوٹی،انفراسٹرکچر سیس اورٹیکس ریفنڈ کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں۔بزنس فرینڈلی پالیسز کا اجراء کیا جائے۔

ٹیکس کے نظام کو آسان اور شفاف بنایا جائے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی شیر ی ارشد خان نے کہاکہ خواتین کے لئے انڈسٹریل پارک بنایا جائے۔کرافٹ بازار بہاولپور کر فعال بنایا جائے۔ خواتین کو خصوصی مراعات دی جائے،پاکستان کی آدھی آبادی خواتین پرمشتمل ہے ان کے لیے کاروبار کرنے کی آسانیاں پیدا کی جائے۔سابق سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی و چیئرمین کوارڈینیشن پنجاب عامر عطا باجوہ نے کہاکہ حکومت چیمبرز آف کامرس کو ڈی سی ریٹ پرزمین الاٹ کریں۔

تقریب میں سابق ریجنل چیئرمین منظور الحق ملک،میاں رحمان عزیز چن،سابق سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید،وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران،سماجی و سیاسی رہنما فوزیہ قصوری،گروپ لیڈر آل پاکستان کسٹم ایجنٹز ایسوسی ایشن امجد چوہدری، طاہرہ نسیم،وقار احمد میاں،جاوید ارشد،مزین منظور،سرفراز خان میاں شاہد اور دیگر شرکاء نے بھی اپنے اپنے شعبہ کے مسائل سے آگاہ کیا۔