جناح ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا گیا ،میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق علاج معالجہ شروع نہ کیا جا سکا

نواز شریف کی اینجیو گرافی کہاں سے کرانی ہے اس کا فیصلہ فیملی طبی بنیادوں پر ضمانت کیلئے دائر درخواست کا فیصلہ آنے پر کرے گی ‘ ذرائع شہباز شریف اور مریم نواز نے نواز شریف کی عیادت کی ،علاج کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی ،ذاتی معالج نے بھی ملاقات کی بہت امید ہے اللہ تعالی نوازشریف کے کیس میں کرم کریگا، نواز شریف کی اینجیو گرافی بھی پیچیدہ معاملہ ہے ‘ شہباز شریف، مریم نواز کی گفتگو

بدھ 20 فروری 2019 19:25

جناح ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا گیا ،میڈیکل ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) جناح ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا گیا تاہم میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق علاج معالجہ شروع نہ کیا جا سکا ،نواز شریف کی اینجیو گرافی کہاں سے کرانی ہے اس کا فیصلہ طبی بنیادوں پر ضمانت کیلئے دائر درخواست کا فیصلہ آنے پر کیا جائے گا ، شہباز شریف اور مریم نواز نے گزشتہ روز بھی جناح ہسپتال میں نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی اوران سے علاج کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی ۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز بھی میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کا معمول کا چیک اپ کیا جس میں ان کا بلڈ پریشر اور شوگر چیک کی گئی تاہم میڈیکل بورڈ کی جانب سے بھجوائی گئی سفارشات کے مطابق علاج معالجہ شروع نہیں ہو سکا ۔

(جاری ہے)

میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی تجویز کی ہے تاہم ذرائع کے مطابق نواز شریف کی اینجیو گرافی کہاں سے کرانی ہے اس حوالے سے شریف خاندان کی مرضی سامنے آنے کا انتظار کیا جارہا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کا فیصلہ آنے پر فیصلہ کرے گا کہ ان کی اینجیو گرافی کہاں سے کرائی جائے ۔ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی گزشتہ روز ہسپتال کا دورہ کر کے نواز شریف اور شریف خاندان کے افراد سے ملاقات کی ۔ڈاکٹر عدنان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اینجیو گرافی کہاں سے ہو گی یہ فیصلہ ان کے خاندان نے کرنا ہے ۔

شہباز شریف نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت امید ہے اللہ تعالی نوازشریف کے کیس میں کرم کرے گا۔فیصلہ محفوظ ہوا ہے ضمانت کی کتنی امید ہے سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی سب کچھ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی نیب کی عدالتوں میں پیش ہوا ہوں ،انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں۔انہو ں نے بتایا کہ مجھے کمر کی تکلیف ہے اس لئے اسلام آباد نہیں جا سکا،مجھے ڈاکٹر نے ہوائی جہاز کے سفر سے منع کیا ہے اس لئے سفر نہیں کر رہا۔

بھارت کی دھمکیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی گیدڑ بھبھکیوںسے ڈرنے والا نہیں ،ہماری مسلح افواج بھارت کو ایسا سبق سکھائیں گی کہ زندگی بھر یاد رکھیں گے ۔ مریم نواز نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی انجیو گرافی آسان معاملہ نہیں،سرجری کے دوران بیک اپ ہونا چاہیے ،عدالتی فیصلے پر اللہ سے امید ہے کہ فیصلہ نوازشریف کے حق میں آئے گا ۔

نواز شریف کی جو کنڈیشن ہے وہ میڈیکل بورڈ نے لکھی ہے ۔نوازشریف کی انجیو گرافی آسان معاملہ نہیں ہے اس کیلئے بیک اپ ہونا چاہیے اور یہ پیچیدہ ایشو ہے۔لیگی کارکنوں کی جانب سے نواز شریف سے اظہار یکجہتی جناح ہسپتال میں کیمپ جاری ہے جہاں کارکنوں نے اپنے قائد کی جلد صحتیابی کے لئے قرآن پاک کی تلاوت اور اجتماعی دعائی کی ۔