Live Updates

5 سال کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری 100 ارب ڈالرز تک پہنچ جانے کا امکان

سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان شروعات ہے، آنے والے برسوں میں سعودی عرب پاکستان میں مزید اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق

muhammad ali محمد علی بدھ 20 فروری 2019 19:27

5 سال کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری 100 ارب ڈالرز تک پہنچ جانے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری2019ء)   5 سال کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری 100 ارب ڈالرز تک پہنچ جانے کا امکان، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان شروعات ہے، آنے والے برسوں میں سعودی عرب پاکستان میں مزید اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق کی جانب سے بہت بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تاریخی معاشی تعاون کا آغاز ہے۔ فی الحال سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 21 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، تاہم آنے والے برسوں میں سعودی عرب پاکستان میں 100 ارب ڈالرز تک کی سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب توانائی ،ریفائنری ، پیٹروکیمیکل میں تعاون اور معدنی وسائل کی ترقی سمیت مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر چکے ہیں ۔

اتوار کے روز پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کاافتتاحی اجلاس ہوا جس کی صدارت ولی عہد محمد بن سلمان اوروزیر اعظم عمران خان مشترکہ طورپر کی ۔ اعلیٰ اختیاراتی کونسل کی تجویزعمران خان کے دورہ سعودی عرب میں دی گئی تھی۔ کونسل کامقصددوطرفہ معاہدوں اورفیصلوں پربروقت عملدرآمدممکن بناناہے۔کونسل میں خارجہ،دفاع،توانائی،دفاعی پیداواراورتجارت ،اطلاعات،ثقافت،داخلہ،سرمایہ کاری اورآبی وسائل کے وزراء شریک ہوئے ۔

کونسل کے تحت اسٹیرنگ کمیٹی اورمشترکہ ورکنگ گروپس بھی قائم کئے گئے ،ورکنگ گروپس کامقصدمتعلقہ شعبوں میں وزراء کیلئے سفارشات تیارکرناہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کونسل کے معاملات دیکھیں گے۔ بعد ازاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد بھی موجود تھے۔

دونوں ممالک کے وفود نے مختلف معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے۔تقریب کے دور ان سب سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسٹینڈرڈائزیشن کے حوالے سے معاہدے پر سعودی وزیر کیساتھ دستخط کیے جس کے بعد وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سعودی وزیر نے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون کے معاہدہ اور مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور وزیرخزانہ اسد عمر نے سعودی فنڈ ترقیات اور پاکستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے۔ ریفائنری اور پیٹروکیمیکل میں تعاون معدنی وسائل کی ترقی کے حوالے سے مفاہمتی یاد داشت پر سعودی وزیر خالد الفالح اور وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے دستخط کیے۔خالد الفالح اور وزیر توانائی عمر ایوب کے درمیان مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہوئے۔دونوں ممالک نے بجلی کی پیداوار کے شعبے میں ایم او یو پر دستخط کیے گئے ۔ یوں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات