بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، فواد چوہدری

ہم بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں،کشیدگی نہیں چاہتے، کلبھوشن کو عمر کی حد سے قبل 47 سال کی عمر میں ریٹائر کیوں کیا گیا، اگر پاسپورٹ اصلی تھا تو کلبھوشن پاکستان میں کیا کر رہے تھی آج بھارت پوری دنیا میں تنہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا دنیا بھارت کے مؤقف کو تسلیم نہیں کرتی۔میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 فروری 2019 21:37

بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، فواد چوہدری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2019ء) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت سن لے کہ اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو پاکستان نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔کلبھوشن کو عمر کی حد سے قبل 47 سال کی عمر میں ریٹائر کیوں کیا گیا، اگر پاسپورٹ اصلی تھا تو کلبھوشن پاکستان میں کیا کر رہے تھی آج بھارت پوری دنیا میں تنہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا کہ دنیا بھارت کے مؤقف کو تسلیم نہیں کرتی۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کلبھوشن کے پاس اصل بھارتی پاسپورٹ ہے، برطانوی کمپنی نے بھی تصدیق کی کہ کلبھوشن جادیو کا پاسپورٹ اصل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو عمر کی حد سے قبل 47 سال کی عمر میں ریٹائر کیوں کیا گیا، اگر پاسپورٹ اصلی تھا تو کلبھوشن پاکستان میں کیا کر رہے تھی انہوں نے کہا کہ بھارت کا مؤقف ہے کلبھوشن کو ایران سے پکڑا گیا تو کیا بھارت نے ایران سے پوچھا دنیا بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کر رہی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو سے متعلق زبردست مقدمہ لڑا اور زبردست دلائل دیئے، پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بھارت پوری دنیا میں تنہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا کہ دنیا بھارت کے مؤقف کو تسلیم نہیں کرتی۔فواد چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی بتائیں کہ انہوں نے بھارتی عوام کے لیے کیا کیا مودی الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پر جائیں نا کہ پاکستان دشمنی کی بنیاد پر۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے جارحیت کی باتیں بچکانہ ہیں، اگر جارحیت ہوئی تو ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، پاکستانی عوام اپنی فوج اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں کا نشانہ بنانے پر ہمیں شدید تشویش ہے، ہم خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے، پلوامہ واقعے پر وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات اور مذاکرات کی واضح پیشکش کی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں،کشیدگی نہیں چاہتے، لیکن اگر آپ اشتعال انگیزی کریں گے تو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا، اور اگر آپ مذاکرات کریں گے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھارت کے رویے کی مذمت کی گئی، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی بھی مذمت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور دیگر پٴْرتشدد پارٹیوں کی جانب سے کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا، سراج درانی کی گرفتاری کا وفاقی حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نیب نے پنجاب سے ہمارے سینئر وزیر علیم خان کو گرفتار کیا لیکن ہم ہم سمجھتے ہیں کہ احتساب کوسیاست سے نہیں جوڑنا چاہیے۔یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 14 فروری کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 44 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔