ہمارے آنے سے پہلے کراچی میں راء کا تسلط قائم تھا جس کا ہم نے اس شہر سے خاتمہ کیا، سید مصطفی کمال

جب بھی کشمیر میں آزادی کی تحریک زور پکڑتی ہے راء کے ایجنٹ اپنی کارروائیاں کر کے کراچی کا امن خراب کرتے ہیں

بدھ 20 فروری 2019 21:43

ہمارے آنے سے پہلے کراچی میں راء کا تسلط قائم تھا جس کا ہم نے اس شہر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری امن کی کوششوں کو رائیگاں نہ جانے دیں، یہ خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے، قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں۔ ماضی میں پاک سر زمین پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قاتلوں کو پکڑا جاتا تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔

ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پی ایس پی کے پی ایس 122 کے امیدوار عبدالحبیب خلجی کی نمازِ جنازہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا جہاں گلشن معمار میں واقع انکے گھر سے لحد تک مرحوم کو سپرد خاک کرنے میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ پی ایس پی کے رہنماؤں، کارکنوں، اہل علاقہ اور عزیز و اقارب نے عبدالحبیب خلجی کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پچھلے تین ماہ سے کراچی میں معصوم شہریوں کو قتل کر کے شہر کا ماحول خراب کرنے کی گھناؤنی سازش کی جارہی ہے۔ ہمارے آنے سے پہلے کراچی میں راء کا تسلط قائم تھا جس کا ہم نے اس شہر سے خاتمہ کیا، پاک سر زمین پارٹی کے رہنمائوں کو اس وجہ سے مستقل بنیادوں پر دھمکیاں موصول ہوتی رہتی ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت نے کسی قسم کی سیکیورٹی فراہم نہیں کی ہے۔

ماضی قریب میں ہی ایک دہشتگرد کاروائی میں گلبہار میں ہمارے دو کارکنان کو شہید اور دو کو زخمی کیا گیا جبکہ دہشتگردی کی اس لہر میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے کارکنان کو بھی شہید کیا جا چکا ہے۔ پی ایس پی کے کارکنان تین سالوں سے شہر میں امن قائم کرنے کی قیمت چکا رہے ہیں جو بہت قربانیاں دینے کے بعد آیا ہے، جب بھی کشمیر میں آزادی کی تحریک زور پکڑتی ہے راء کے ایجنٹ اپنی کارروائیاں کرکے اس شہر کا امن خراب کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہماری باتوں پر توجہ دے کر مزید نقصانات سے بچا جائے، پہلے روز سے ہر بات کھول کر بتا چکے ہیں لیکن حکمرانوں کو تجربے کرنے کا بیحد شوق ہے جس کی وجہ سے عوام میں تاثر ہے کہ اس شہر کا کوئی والی وارث نہیں ہے۔

شہر کی بد امنی کی دیگر وجوہات اور پہلوؤں کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ راء سمیت دہشتگرد عناصر کو استعمال کرنے کے لیے لوگ کیوں مل جاتے ہیں۔ جب لوگوں کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہو گا تو لوگ اسی طرح استعمال ہوتے رہیں گے۔ کراچی تباہ حال ہے لیکن اس کی زمہ داری لینے کے لیے کوئی تیار نہیں۔