سری لنکا کی حکومت کو منشیات سے لڑنے کیلئے اخلاقی جلاد کی تلاش

یہ نوکری 18 سے 45 سال کے ایسے سری لنکن مردوں کیلئے ہے جوذہنی طاقت رکھتے ہیں پچھلے سال کے وسط سے اب تک منشیات کی سمگلنگ میں ملوث 50 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے

جمعرات 21 فروری 2019 12:21

کولمبو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) ڈرگ سمگلنگ پر کریک ڈاؤن کرنے کے لیے سری لنکا نے دو ’مضبوط اخلاقی کردار‘ کے حامل جلاد کی تلاش شروع کر دی ہے۔ریاستی روزنامے میں 203 امریکی ڈالرز ماہانہ تنخواہ کی اس ملازمت کا اشتہار دیا گیا۔سری لنکا کے آئین میں سزائے موت کا قانون موجود ہے مگر 1976 سے کسی مجرم کو پھانسی نہیں دی گئی۔

پانچ سال پہلے ملک کے آخری جلاد کے مستعفی ہونے کے بعد سے اب تک حکام مستقل ملازمت پر جلاد ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ نوکری 18 سے 45 سال کے ایسے سری لنکن مردوں کے لیے ہے جوذہنی طاقت رکھتے ہیں۔آخری جلاد 2014 میں پہلی بار پھانسی گھاٹ دیکھنے کے بعد صدمے کے باعث مستعفی ہوا تھا۔ اس واقعے کے بعد ایک اور جلاد کو ملازمت پر رکھا گیا مگر وہ کبھی کام پر ہی نہیں آیا۔

(جاری ہے)

سری لنکا میں تقریباً 1300 مجرم موت کی سزا کاٹ رہے ہیں جن میں سے 48 مجرمان نے منشیات سے جٴْڑے جرائم کا ارتکاب کیا۔پچھلے سال کے وسط سے اب تک پولیس نے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث 50 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ملک کا آئین شہریوں کو ’کسی بھی قانونی پیشے، تجارت، کاروبار یا انٹرپرائز‘ میں شامل ہونے کی آزادی کو تسلیم کرتا ہے۔سنہ 2004 سے ریپ، منشیات سمگلنگ اور قتل جیسے جرائم پر سزائے موت دی جا سکتی ہے لیکن اب تک ان جرائم میں زیادہ سے زیادہ سزا ’عمر قید‘ ہی دی گئی ہے۔

7 فروری کو صدر میتھری پالا سری سینا نے پارلیمان کو بتایا کہ ’اگلے دو ماہ میں‘ وہ منشیات سے جٴْڑے جرائم میں ملوث افراد کو موت کی سزا دینے کا حکم سنائیں گے۔جنوری میں فلپائن کے دورے کے دوران صدر سری سینا نے فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کی منشیات کے خلاف مہم کی تعریف کی اور اسے ’دنیا کے لیے مثال‘قرار دیا تھا۔فلپائنی پولیس کے مطابق سنہ 2016 میں صدر ڈوٹرٹے کی منشیات کے خلاف مہم کے بعد سے اب تک 5،000 سے زائد منشیات کے ڈیلر یا منشیات استعمال کرنے والے افراد کو مار دیا گیا ہے۔

جولائی 2018 میں صدر سری سینا نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں منشیات سے متعلقہ جرائم میں بڑھتی گرفتاریوں کے باعث منشیات سے جٴْڑے جرائم کے مرتکب افراد کو سزائے موت دینے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے گا۔سری لنکا کے وزیراعظم رانل وِکریماسنگھے نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔سری لنکا کے نیشنل ڈینجریس ڈرگز کنٹرول بورڈ کے مطابق سنہ2013 سے منشیات سے جٴْڑے جرائم میں گرفتاریوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔چرس اور ہیروئن سری لنکا میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی منشیات ہیں۔ حکام نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایشیا میں منشیات ڈیلرز کے لیے جزیرہ نما ملک اہم گزرگاہ بن سکتی ہے۔پچھلے سال کے وسط سے اب تک پولیس نے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث 50 افراد کو گرفتار کیا ہے۔