Live Updates

خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں سہولیات فراہم کرنے کے مطالبے پر مبنی سمیت 22قرار دادیں پنجاب اسمبلی میں جمع

بچوں کے ساتھ جنسی جرائم ،جسمانی تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں ،صوبے میں مستحکم چائلڈ پروٹیکشن پالیسی بنائی جائے ‘قرار داد میں مطالبہ

جمعرات 21 فروری 2019 17:02

خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں سہولیات فراہم کرنے کے مطالبے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں سہولیات فراہم کرنے اور مستحکم چائلڈ پروٹیکشن پالیسی بنانے کے مطالبے پر مبنی 2قرار دادیں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چھٹی مردم شماری کے مطابق تقریبا ساڑھے دس ہزار خواجہ سرا موجود ہیں، اگر اس تعداد کو دگنا تصور بھی کیا جائے تو 22کروڑ کی آبادی میں یہ 21ہزار بنتے ہیں۔

خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے، انہیں بنیادی حقوق میسر نہیں اور معاشرہ بھی انہیں قبول کرنے کے لئے تیار نہیں حتیٰ کہ روزمرہ کے معاملات میں انہیں بیشمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں سہولیات کی فراہمی اور ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کو یقینی بنایا جائے تاکہ انہیں معاشرہ ایک کارآمد شہری کے طور پر قبول کرے اور انہیں روزمرہ کے معاملات میں مشکلات اور تکالیف سے محفوظ رکھا جا سکے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے پنجاب بھر میں معصوم بچوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی جرائم ،ذہنی ازیت اور جسمانی تشدد کے واقعات کے خلاف قرارداد جمع کروائی جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے ساتھ بد فعلی،معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی،چائلد لیبر کے نام پر جانوں کا ضیاع برھتا جا رہا ہے ،حالیہ لاہور کے واقعہ میں احمد نامی بچے کے ساتھ پولیس گردی جیسا واقعہ بچوں کا خطرناک استحصال ہے۔قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبہ میں مستحکم چائلڈ پروٹیکشن پالیسی بنائی جائے اور مستقل کے معماروں کو تحفظ دیا جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات