وزیراعلیٰ سندھ کا چیئرمین نیب سے نیب ٹیم کیخلاف ایکشن لینےکا مطالبہ

نیب ٹیم نے خواتین سے نارواسلوک کیا، ایک بچی نے کہا کہ مجھے سگریٹ کے دھوئیں سے تکلیف ہوتی ہے، جس پر نیب اہلکار نے دھواں کے اس کے منہ پر پھینک دیا،وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود کچھ نہ کرسکا،آغا سراج کل اسمبلی آئیں گے،وہ استعفے کا فیصلہ خود کریں گے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 فروری 2019 17:07

وزیراعلیٰ سندھ کا چیئرمین نیب سے نیب ٹیم کیخلاف ایکشن لینےکا مطالبہ
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 فروری2019ء) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیئرمین نیب خواتین سے نارواسلوک کرنے والوں کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچی نے کہا کہ مجھے سگریٹ کے دھوئیں سے تکلیف ہوتی ہے، جس پر نیب اہلکار نے دھواں کے اس کے منہ پر پھینک دیا،وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود کچھ نہ کرسکا،آغا سراج کل اسمبلی آئیں گے،وہ استعفے کا فیصلہ خود کریں گے۔

آج یہاں کراچی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کی نیب میں گرفتاری پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیب کے رویے کی مذمت کرتے ہیں۔اسپیکر سندھ اسمبلی اسلام آباد گئے ہوئے تھے، کہ ان کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا،آغا سراج درانی دو بار اسپیکر منتخب ہوئے، ان کے والد اور چچابھی اسپیکر رہ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اسپیکر کی گرفتاری کے بعد نیب والے ان کے گھر گئے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کا گھر ہے لیکن بغیر کسی نوٹس کے دیواریں پھلانگ کر اسپیکر سندھ اسمبلی کے گھر میں ھاوا بول دیا۔گھر میں ان کی اہلیہ، تین بیٹیاں ، بہو موجود تھیں، ان کو گھر سے نکال دیا اور کہا کہ لان میں کھڑی ہوجائیں۔ ہمیں پتا چلا توہمارے وزراء وہاں گئے اور لان کی دیوار سے نیب والوں سے بات کی کہ اگر ان کی ضرورت نہیں توان کو باہر آنے دیا جائے۔

لیکن اس بات پر بھی نہ مانیں۔خواتین نے بتایا کہ ہمیں چار گھنٹوں سے یہاں لان میں کھڑا کر رکھا ہے۔گھر میں کیا ہورہا ہے کسی کوکچھ معلوم نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میری آج آغا سراج درانی کی فیملی سے بات ہوئی، لیکن نہایت افسوس سے کہتا ہوں کہ صوبے کا وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود اسپیکر کی فیملی کو نیب سے نہ بچا سکا۔اس اسمبلی کے اسپیکر کو ، فیملی کو ، ہم نیب کی ٹیررازم سے نہ بچا سکے۔

مجھے بتایا کہ خواتین سے نہایت ہی بدتمیزی کی گئی، کہا گیا کہ گھر کا تہہ خانہ دکھاؤ، خواتین نے کہا کہ ہمارے گھر میں کوئی تہہ خانہ نہیں ہے ۔ سگریٹ پی رہے تھے، ان کو بالکل شرم نہ آئی۔ایک بچی نے کہا کہ مجھے تکلیف ہوتی ہے سگریٹ نہ پئیں، جس پر نیب اہلکار نے سگریٹ کا دھواں اس کے منہ پر مارا اور کہا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم کیا کرسکتے ہیں؟سات گھنٹے تک ان کے گھر میں رہے، فقرے کستے رہے، صوفے پر بیٹھ کر سگریٹ پیتے رہے۔

خواتین سے زبردستی دستخط کروائے، وہاں تصاویر ساتھ لے گئے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کے چیئرمین سے مطالبہ کرتا ہوں خواتین سے نارواسلوک کرنے پر سخت نوٹس لیں،قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا، میں نے چیئرمین نیب سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن بات نہ ہوسکی۔آغا سراج درانی نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔ ہم نیب کے تمام الزامات کا سامنا کریں گے۔ایڈیشنل آئی جی کو جب چاہوں ،تبدیل کردوں گا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا کہ فوری افسران کیخلاف ایکشن لیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے صوبے میں کوئی حرکت کی توافسران کو میں نے تبدیل کیا۔آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈرجاری ہوگئے ہیں، وہ کل اسمبلی میں آکر اپنی بات کریں گے۔