اپوزیشن جماعت کے ارکان سدھو کے سامنے عمران خان اور آرمی چیف سے ملنے کی تصویر لہراتے رہے

اوئے چپ انوں چک کے باہر سٹوں، نوجوت سنگھ سدھو کچھ دیر تک نعرے بازی سنتے لیکن پھر اسمبلی میں کھڑے ہو کر اکیلے اپنا دفاع کرتے رہے ،پاکستان کے خلاف کچھ نہ بولے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 فروری 2019 17:11

اپوزیشن جماعت کے ارکان سدھو کے سامنے عمران خان اور آرمی چیف سے ملنے ..
نئی دہلی (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20فروری2019ء) بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کے ساتھ امن کے ذریعے سے بات چیت آگے بڑھانے اور پلوامہ حملے میں پاکستان کو ذمہ دار قرار نہ دینے پر شدید تنیقد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گذشتہ روز بھارتی پنجاب کی اسمبلی میں بھی سدھو کے خلاف محاذ کھول دیا گیا۔کلی لیڈر کے بگرام سنگھ نے بجٹ سیشن شروع ہونے سے پہلے اسمبلی سے باہر نوجوت سنگھ سدھو کی تصویر جلا دی جس میں پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے گلے مل رہے ہیں۔

جب کہ اسمبلی میں نوجوت سنگھ سدھو کے سامنے ان کی پاکستان دورے پر مشتمل تصاویر لہراتے رہے جب کہ ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔جب کہ سدھو پوری اسمبلی میں اپنے دفاع میں اکیلے ان کے نعروں کا جواب دیتے رہے یہاں تک کہ کانگرس جماعت کے کسی بھی رہنما نے سدھو کا ساتھ نہ دیا۔

(جاری ہے)

دس منٹ بھارتی پنجاب کی اسمبلی میں یہ ہنگامہ جاری رہا۔نوجوت سنگھ سدھو کچھ دیر تک تو نعرے بازی سنتے رہے لیکن پھر کھڑے ہو کر جارحانہ انداز میں جواب دیا۔

اسی حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں معروف بھارتی سیاستدان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان مخالف سیاستدانوں کے خلاف ڈٹ گئے۔بھارتی ریاست پنجاب کی اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھیوں نے ان سے پاکستان مخا لف نعرے لگانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم سدھو نے ان کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔

بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کے مطالبے کے جواب میں سدھو کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی میں امن دشمنوں سے ہے،بے گناہوں سے نہیں ہے۔اجلاس میں پاکستان کی مخالفت کرنے والے ممبران اسمبلی نے انتہائی نازیبا زبان استعمال کی تاہم نوجوت سنگھ سدھوڈٹے رہے اور پاکستان مخالف بیان نہیں دیا۔ اسی حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سدھو کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی ایسے عناصر سے ہے جو مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لڑائی امن کے دشمنوں سے ہونی چاہئیے بے گناہوں سے نہیں۔جب کہ دوسری جانب پلوامہ میں مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں بھارتی فوج پر ہونے والے سب سے بڑے حملے کے بعد ایک بھارتی سکھ فوجی جرنیل نے دھمکی دی تھی کہ بھارتی فوج کی سکھ بریگیڈ اکیلے ہی پاکستان پر قبضہ کر سکتی ہے۔