کل جماعتی حریت کانفرنس کا وادی میں تشدد بڑھانے سے متعلق پالیسیوں کی شدیدمذمت

پٴْر تشدد پالیسی کی وجہ سے نوجوانوں کی پٴْر امن آزادی تحریک مسلح مزاحمت میں تبدیل ہوسکتی ہے،حریت رہنما والدین یا سیاسی رہنما نوجوانوں کو مسلح مزاحمت کیلئے ترغیب نہیں دیتے،گیند اس وقت بھارتی سیاست دانوں اور فوجی قیادت کی کوٹ میں ہے جو کشمیر میں ہر قسم کے سیاسی استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں،سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یٰسین ملک کی سرینگر میں ملاقات کے دوران مشترکہ بیان

جمعرات 21 فروری 2019 20:17

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے نئی دہلی کی جانب سے وادی میں تشدد بڑھانے سے متعلق پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے 'تشدد کی خطرناک ترین صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،، پٴْر تشدد پالیسی کی وجہ سے کشمیری نوجوانوں کی پٴْر امن آزادی کی تحریک مسلح مزاحمت میں تبدیل ہوسکتی ہے، تاجروں و طالبات ، مسافروں اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں پر بھارت کی مختلف ریاستوں میں ہونیوالے حملے انتہائی تکلیف دہ اور ہر لحاظ سے حکومتی ایما پر کرائے جانیوالے حملے ہیں ۔

۔۔ حریت رہنما رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یٰسین ملک نے سری نگر میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت کی جارحانہ پالیسی اور سیاسی معاملات پر پابندی کا مقصد کشمیریوں کو دیوار سے لگانا اور تشدد کی انتہائی خراب صورت حال کو فروغ دینا ہی'۔

(جاری ہے)

کشمیریوں پر جبر کی وجہ سے خطے کے نوجوان بھارتی فورسز کے خلاف مسلح مزاحمت پر اٴْکسا رہی ہے۔

بھارتی فورسز کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل کنوال جیت سنگھ ڈھلوں کے ریمارکس پر رد عمل دیتے ہوئے حریت قیادت نے کہا کہ والدین یا سیاسی رہنما خطے کے نوجوانوں کو مسلح مزاحمت کے لیے ترغیب نہیں دیتے۔واضح رہے کہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لیفٹننٹ جنرل کنوال جیت سنگھ نے ریمارکس دیئے تھے کہ 'وہ نوجوان، جو دہشت گردوں کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں، ان کی ماؤں سے درخواست ہے کہ وہ انہیں ہتھیار ڈال کر واپس آنے کا کہیں، جس کسی نے کشمیر میں اسلحہ اٹھایا تو اس کو ختم کردیا جائے گا، یہاں تک کہ وہ ہتھیار نہ ڈال دی'۔

حریت قیادت کا مزید کہنا تھا کہ گیند اس وقت بھارتی سیاست دانوں اور فوجی قیادت کی کوٹ میں ہے جو کشمیر میں ہر قسم کے سیاسی استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پونجھ میں انتہا پسند ہندو گروپ نے مسلم آبادی کی لاکھوں روپے کی ملکیت کو نقصان پہنچایا اور دیگر املاک کو نظر آتش کردیا۔انتہا پسند ہندو اس موقع پر مسلم مخالف نعرے لگا رہے تھے جبکہ انہوں نے متعدد گاڑیوں اور دیگر جائیداد کو بھی نقصان پہنچایا۔

خیال رہے کہ 14 فروری کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 44 انڈین فورسز اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد بھارتی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ کشمیر میں انڈین فورسز کے اہلکاروں کو ہر قسم کی کارروائیوں کے لیے آزاد کررہے ہیں۔