نیب وزیر اعظم کے ماتحت ہے نہ ہی وہ حکومت سے ہدایات لیتا ہے،شفقت محمود

اپوزیشن آغا سراج درانی کی گرفتاری کاالزام ہم پر نہ لگائے، ہمارے بھی پنجاب کے سینئر وزیر کو نیب نے گرفتار کیا تھا (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی دس سال حکومت رہی ہے اگر کالا قانون تھا تو اس کو تبدیل کیوں نہیں کیا گیا اپوزیشن کو ملک کی پرواہ نہیں یہ کہتے ہیں کہ بدعنوانوں پر ہاتھ نہ ڈالا جائے عوام کو لوٹا گیا ہے اور نیب کی کارروائیوں پر عوام مدعی ہیں پارلیمنٹ کو بدعنوانیاں چھپانے کیلئے ڈھال نہیں بنانا چاہیے،وزیر تعلیم کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال

جمعرات 21 فروری 2019 20:20

نیب وزیر اعظم کے ماتحت ہے نہ ہی وہ حکومت سے ہدایات لیتا ہے،شفقت محمود
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و فنی تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ نیب وزیر اعظم کے ماتحت نہیں ہے اور نہ وہ حکومت سے ہدایات لیتا ہے وہ آزاد ادارہ ہے جس کو مشرف نے بنایا تھا ، اپوزیشن آغا سراج درانی کی گرفتاری کاالزام ہم پر نہ لگائے ہمارے بھی پنجاب کے سینئر وزیر کو نیب نے گرفتار کیا تھا (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی دس سال حکومت رہی ہے اگر کالا قانون تھا تو اس کو تبدیل کیوں نہیں کیا گیا اپوزیشن کو ملک کی پرواہ نہیں یہ کہتے ہیں کہ بدعنوانوں پر ہاتھ نہ ڈالا جائے عوام کو لوٹا گیا ہے اور نیب کی کارروائیوں پر عوام مدعی ہیں پارلیمنٹ کو بدعنوانیاں چھپانے کیلئے ڈھال نہیں بنانا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن کے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر احتجاج کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

شفقت محمود نے کہا کہ ہر ادارے میں احتساب کا عمل ہوتا ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہے لیکن اس ادارے پر اعتراض ہے جس کو پرویز مشرف نے بنایا تھا دس سال گزر گئے نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومت رہی ہے ان سالوں میں اٹھارہویں ترمیم آئی جس میں آئین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اگر اپوزیشن چاہتی ہے کہ نیب کا قانون درست نہیں تو ان کی حکومت رہی ہے ان پارٹیوں نے اس کا قانون تبدیل کیوں نہیں کیا پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے مل کر نیب کا چیئرمین لگایا تھا نیب حکومت کے ماتحت نہیں ہے اور وہ ہم سے ہدایات نہیں لیتا اور یہ وزیراعظم کے ماتحت نہیں ہے میری یہ خواہش ہے کہ میں نیب کا دفاع کروں یہ جو کارروائی ہوئی ہے وہ آپ کی وجہ سے ہوا ہے ہمارا سینئر وزیر پنجاب میں گرفتار ہوا ہے یہ حکومت نہیں کررہی لیکن اپوزیشن اس کا الزام ہم پر لگارہی ہے اگر نیب کی کوئی کارروائی ہوتی ہے تو اس میں اسمبلی کو کیوں لایا جارہا ہے پارلیمنٹ میں اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو وہ ڈھال نہیں بن سکتی اگر اسمبلی کوڈھال کے طورپر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو یہ قانون تو آپ لوگوں نے بنایا ہے اس وقت آپ لوگوں نے کیوںنہیں کہا کہ یہ کالا قانون ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام مدعی ہیں نیب ان کیخلاف کارروائی کررہی جن لوگوں نے کرپشن کی ہے اگر کسی کو اعتراض ہے تو عدالت میں جائیں نیب کے ایکشن اپنا ایکشن ہے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے احتجاج کرنے ہیں تو جائیں عدالت میںاپنا احتجاج کریں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ان کو گریبان میں جھانکنا چاہیے انہوں نے اپنے دور میں اس قانون کو تبدیل نہیں کیا اپوزیشن کو ملک کی پروا نہیں ہے یہ کہتے ہیں بدعنوانوں ، کرپشن کرنے والوں اور ملک لوٹنے والوں کا ا حتساب نہ ہوں ان پر ہاتھ نہ ڈالا جائے