وکیل انتقال کر جائے یا جج صاحب رحلت فرماجائیں،تب ہی التوا ملے گا ، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

جمعرات 21 فروری 2019 20:55

وکیل انتقال کر جائے یا جج صاحب رحلت فرماجائیں،تب ہی التوا ملے گا ، چیف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے فوجداری مقدمے میں التوا سے متعلق ریمارکس دیئے ہیں کہ التواء کا فارمولا بہت سخت ہے ،یا تو وکیل انتقال کر جائے یا جج صاحب رحلت فرماجائیں،تب ہی التوا ملے گا۔ جمعرات کو کیس کی سماعت کے دور ان چیف جسٹس نے کہاکہ وکیل جی ایم چوہدری نے عدالت سے التوا مانگا۔

(جاری ہے)

وکیل جی ایم چوہدری نے کہا کہ مجھے رات کو یہ فائل ملی ہے تیاری نہیں کرسکا ،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے رات کو محنت نہیں کی تو دن کو التوا نہیں ملے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ التوا کا فارمولا بہت سخت ہے۔ یا تو وکیل انتقال کرجائے یا جج صاحب رحلت فرماجائیں،تب ہی التوا ملے گا۔ وکیل صدیق بلوچ نے کہاکہ انتقال اور رحلت کا فرق کیوں ہے،وکیل بھی رحلت فرما سکتا ہے، جس پر چیف جسٹس مسکرا دئیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انگریزی کے محاورے نے یہ تھوڑا فرق پیدا کردیا ہے۔