جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں،عالمی برادری بھارتی غنڈہ گردی کا نوٹس لے ، خطے میں کشیدگی پوری دنیا کیلئے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے،حافظ عبدالغفار روپڑی

امن کی خواہش کو پاکستان کی کمزوری نہ سمجھا جائے، اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں :

جمعرات 21 فروری 2019 21:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) امن کی خواہش کو پاکستان کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ افواج پاکستان بھارتی اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ قوم کا بچہ بچہ دفاع پاکستان کے جذبہ سے سرشار ہے اور ملک و قوم کے تحفظ کیلئے جان لینے اور دینے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ تاہم جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، بھارت ہوش کے ناخن لے اور عالمی برادری بھارتی غنڈہ گردی کا سختی سے نوٹس لے۔

بہر صورت خطے میں کشیدگی پوری دنیا کیلئے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے پلوانہ حملے کو بنیاد بنا کر بھارت کی جانب سے جنگ کے حوالے سے جاری کی گئی گیڈر بھبھکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ملک ہے اور دشمن کے دانت کھٹے کرنے کیلئے ہمہ وقت تیا ر ہے۔

تاہم ہمسایہ ملک افغانستان میں پچھلی دو دہائیوں سے جاری لڑائی میں ہونیوالا نقصان ہمارے سامنے ہے اور یہ بھی قابل ذکر ہے کہ مذاکراتی عمل ہی تمام تر مسائل کا حل بہتر حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور دوستی اور بھائی چارے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔ ہمیشہ پاکستان نے دوستی کا ہاتھ آگے بڑھانے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی دعوت دینے میں پہل کی۔

مگر بھارت نے ہمیشہ منافقانہ پالیسی اختیار کرتے ہوئے ہر پلیٹ فارم پر راہِ فرار ہی اپنائی۔ پلوامہ حملے کو بنیاد بنا کر خطے میں کشیدگی پھیلانے والی مودی سرکار سالہا سال سے کشمیر میں جاری بربریت کا بھی جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انتخابات میں نمبرز گیم کے حصول کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں کیونکہ مودی سرکار کے پاس پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں۔

عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ عالمی کمیونٹی بھارت کی مذموم کارروائیوں کا نوٹس لے اور جواب طلب کرے کہ وہ کس نظام کے تحت کشمیر میں اور لائن آف کنٹرول پربلا اشتعال کارروائیاں کر رہا ہے۔ بے گناہ لوگوں کو مارا جا رہا ہے، پوری پوری بستیاں اور گاڑیاں جلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر دبائو بڑھائے کہ وہ کشیر سے اپنی فوج واپس بلائے اور کشمیر سمیت دیگر مسائل پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آ کر بیٹھے۔

کشمیر میں بھارتی درندگی، پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، بلوچستان میں بھارتی جاسوسوں اور اسلحہ کی موجودگی کے باوجود انٹرنیشنل کمیونٹی کیوں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ خطے کی ترقی اور بہتری کا واحد راستہ امن ہی