بھارت پلوامہ حملے کے بعد اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کی بجائے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے،وزیر اعلی بلوچستان

آج پاکستان کا دنیا بھر میں امیج بہتر ہو رہا ہے جس سے بھارت خائف ہو کر کشمیر میں اپنی بربریت اور پشیمانی کو چھپانے کیلئے ایسا ایشو کھڑا کر دیتا ہے،جام کمال خان

جمعرات 21 فروری 2019 21:38

بھارت پلوامہ حملے کے بعد اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے بات چیت کے عمل ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بھارت پلوامہ حملے کے بعد اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کی بجائے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے آج پاکستان کا دنیا بھر میں امیج بہتر ہو رہا ہے جس سے بھارت خائف ہو کر کشمیر میں اپنی بربریت اور پشیمانی کو چھپانے کیلئے ایسا ایشو کھڑا کر دیتا ہے پاکستان قوم نے بہادری سے 15 سال سے دہشتگردی کا مقابلہ کرتے ہوئے فورسز کے ہمراہ امن کی بحالی کی جانب گامز ن ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی ڈی ایم اے کے دفتر میں میڈیا کو بارشوں کی صوتحال سے متعلق بریفنگ دینے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر پی ڈی ایم اے و داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری اور استحکام آتا ہے چاہے وہ متحدہ عرب امارات ،سعودی ولی عہد کا دورہ یا چین کی جانب سے سی پیک منصوبہ ہو یا افغانستان میں طالبان امریکہ بات چیت کا عمل اس موقع پر پڑوسی ملک بھارت روایتی دھمکیاں دینا شروع کردیتا ہے پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور ایسے دھمکیاں دینے والے کامیاب نہیں ہوسکتے دنیا میں پاکستان کا جو امیج بہتر ہوریا ہے بھارت اسی سے خائف ہے بھارت نے ہمشہ کشمیر میں ظلم اور بریریت کی اور اب بھی اپنی پشیمانی کو چھپانے کیلئے ایسا ایشو کھڑا کردیا ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ 15 سے 20 دنوں میں کشمیر میں جو مظالم کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے بھارت عالمی دنیا سے اسکی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کرہا ہے پاکستان کو اصولی اور مضبوط موقف جو کشمیر کے مسئلے پر ہے دنیا اسکی حمایت کررہی ہے پاکستان ایک خود مختیار اسلامی ایٹمی قوت ملک ہے اور اسکی بہادر قوم نے دہشگردی کا 15 سال مقابلہ کیا پاکستان کی فورسز اور عوام نے ملکر امن کیلئے قربانیاں دی ہیںملک کے استحکام اور ترقی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم رکھتے ہیں دریں اثنا وزیر اعلی نے میڈیا کو آگاہ کیا کی بارشوں کے بعد قلات،نصیر آباد اور مکران ڈویژن کے جو علاقے متاتر ہوئے ہیں وہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اب تک صرف 2 ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں ماضی میں بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیںکی گئی موجودہ حکومت اس پر سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے گوادر اور صوبے کے عوام کو ریلف دینے کیلئے پہلی مرتبہ قانون سازی کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان سے خشک سالی کے خاتمے میں مدد ملے گی بارشوں سے کچھ علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے جس طرح بارش سے تربت کے علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ میرے ساتھ رابطے میں ہے حکومت نے فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف کا سامان بیجھا ہے اس کے علاوہ ریلیف کے کاموں میں پاک فوج کا تعاون بھی حاصل ہے بارشوں سے میرانی ڈیم، بیلہ ڈیم اور دیگر ڈیموں میں پانی بھر گیا ہے بارشوں سے فائبر آپٹکس میں خلل سے آواران میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہے بارشوں کا پانی کھڑا ہونے سے شہری آبادیاں متاثر ہوئی ہیںبارشوں سے قبل ہی پی ڈی ایم اے نے ریلیف کے کاموں کیلئے تیاری کررکھی تھی صوبائی حکومت نے پاک فوج کے 4 ہیلی کاپٹر بھی ریلیف کے کاموں کیلئے سٹینڈ بائی پر رکھے ہیںانہوں نے بتایا کہ دوست ممالک سمیت مغرب پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ تجارتی شراکت داری میں دلچسپی رکھتے ہیںانہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے ہمارا موقف دو ٹوک ہے اس لئے ہم نے قانون سازی کی کہ کوئی غیر مقامی بلوچستان میں زمین کا مالک نہیں بن سکتاکسی بھی ایم او یو میں بلوچستان کا نام ہوگا تو دستخط بلوچستان حکومت ہی کرے گی ۔